ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی غیر قانونی ہے، ایم کیو ایم نے اپنی وزارتوں اور گورنر کو بچانے کے لیے کراچی کو پیپلز پارٹی کے حوالے کیا، مصطفی کمال

پی پی شہر پر قبضہ کر رہی تھی تو ایم کیو ایم نے ہڑتال کیوں نہیںکی،ایم کیوایم پہلے ہڑتالوں میں مشہور تھی اب کیوں نہیں کی،،پیپلز پارٹی کراچی کو بھی تھر بنانا چاہتی ہے، احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 14:19

ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی غیر قانونی ہے، ایم کیو ایم نے اپنی وزارتوں اور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاہے کہ ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی غیر قانونی ہے، ایم کیو ایم نے اپنی وزارتوں اور گورنر کو بچانے کے لیے کراچی کو پیپلز پارٹی کے حوالے کیا،پیپلز پارٹی کراچی کو بھی تھر بنانا چاہتی ہے۔ہفتہ کوکراچی کی احتساب عدالت میں کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

سابق سٹی ناظم مصطفی کمال اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران گواہ پیش نہ ہو سکے۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ گواہ کو پیش کرنے کے لیے مہلت دی جائے، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 6 نومبر تک ملتوی کردی۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ اس شہر میں اور ملک میں کچھ بھی ٹھیک نہیں رہا۔

(جاری ہے)

اس شہر کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی غیر قانونی ہے۔ جب سی ایم سندھ کا ٹائم ختم ہو، تو پھر وہاں بھی ایڈمنسٹریٹر لگنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس سے بڑا مذاق کیا ہوگا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اسپتال اور تعلیمی ادارے لوکل گورنمنٹ کے تحت نہ ہوں۔ پاکستان میں آج جو تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کا حال اس لیے ہی برا ہے۔ سندھ میں صحت کے حوالے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

ان تمام چیزوں کا مقصد ان اداروں کا مزید برا حال کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ تیرا سالوں میں 13 سو ارب روپے کا نقصان کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو کراچی دشمنی سے روکا جائے۔ یہ کراچی کو بھی تھر بنانا چاہتے ہیں۔ شہر میں نوجوانوں کو غلط کام کے لئیے مجبور کررہے ہیں۔پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اس شہر میں کسی بھی قسم کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ کراچی کا پانی ٹینکروں کے ذریعے بیچا جارہا ہے۔

ان تمام اقدامات سے اس شہر کا امن خراب ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کو ان تمام اقدامات سے روکا جائے۔مصطفی کمال نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے اس شہر کو اپنی جاگیر بنالیا ہے۔ کراچی پر پیپلزپارٹی کا قبضہ ایم کیوایم نے کرایا۔ پی پی شہر پر قبضہ کر رہی تھی تو ایم کیو ایم نے ہڑتال کیوں نہیںکی۔ ایم کیوایم پہلے ہڑتالوں میں مشہور تھی اب کیوں نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے اپنی وزارتوں اور گورنر کو بچانے کے لیے اس شہر کو پیپلز پارٹی کے حوالے کیا۔ پاک سر زمین پارٹی اس شہر کو پیپلز پارٹی سے نجات دلائی گی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح مہنگائی بڑھے گی تو مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ افغانستان کے حالات سب کے سامنے ہے۔ وہاں ہر روز کوئی نہ ہوئی واقعہ ہو رہا ہے۔ یہاں وزیر اعظم اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں اور افغانستان میں حکومت کو مشورہ دیئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جادو ٹونے میں کوئی نہ کوئی صداقت ہوگی، جب ہی تو ہر طرف سے یہ آواز آرہی ہے۔ پاکستان میں سب کچھ آٹو پر چل رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے لوگوں سے روزگار چھین لیا ہے۔ عام آدمی کو دیوار سے لگادیا گیا ہے۔ غریب کو گرمی میں بجلی اور سردی میں گیس نہیں ملتی۔