حاجی یعقوب لانگو کا اپنے بزرگوں کے سیاسی فلسفہ کا حصہ بننے کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

نیشنل پارٹی میر عبدالخالق لانگو میر عبداللہ جان محمد شہی میر حیدر خان لانگو کی سیاسی میراث ہے اور ہم سب اس میراث کے وارث ہے،،سابق وزیراعلیٰ

پیر 25 اکتوبر 2021 23:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2021ء) نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام لانگو ہاؤس سریاب میں گرینڈ شمولیتی جلسہ منعقد ہوا۔جلسہ عام میں سیاسی وسماجی رہنماء حاجی میر یعقوب لانگو نے برادری اور ساتھیوں سمیت سربراہ نیشنل پارٹی ڈاکٹر مالک بلوچ و دیگر قائدین کی موجودگی میں نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔شمولیتی تقریب سے نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حاجی یعقوب لانگو کا اپنے بزرگوں کے سیاسی فلسفہ کا حصہ بننے کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔

نیشنل پارٹی میر عبدالخالق لانگو میر عبداللہ جان محمد شہی میر حیدر خان لانگو کی سیاسی میراث ہے اور ہم سب اس میراث کے وارث ہے۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ میر یعقوب لانگو کی سیاست میں متحرک ہونے سے منگچر و قلات میں قومی و فکری سیاست کو پروان چڑھے گا۔

(جاری ہے)

اور سیاسی عمل کو تقویت ملے گا۔نیشنل۔پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاست میں اصولوں و نظریات کو تقدس قرار دیتی ہے۔

تاریخ ہمیشہ ثابت کرتا ہے کہ کرادر و عمل زندہ رہتے ہیں۔میر یعقوب لانگو کی شمولیت واضح ثبوت ہے۔میر یعقوب لانگو نے کہا کہ ان کے والد حاجی حیدر خان نے سیاسی اصولوں پر کھبی سمجھوتا نہیں کیا۔اور ہم بزرگوں کی پیروی کرنے والے افراد ہے نیشنل پارٹی ہمیں ہمیشہ افکار ونظریات پر کاربند پائے گے۔شمولیتی جلسہ عام میں سینکڑوں کی تعداد میں افراد نے میر یعقوب لانگو کے ساتھ نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

جن میں نوجوانوں اور بزرگوں کی کثیر تعداد شامل تھی۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ میر یعقوب لانگو کا گھر ہمارا گھر ہے۔ہم نے اس گھر میں رہ کر نیشنل پارٹی کے کاروان کو مضبوط کیا۔اج خوشی ہے کہ وہ والد و دیگر اقابرین کی نقش قدم پر چلنے کے لیے نیشنل پارٹی کے کاروان کا حصہ بنے۔جس کو ہم نیشنل پارٹی کی جہد مسلسل کی کامیابی قرار دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی میر عبدالعزیز کرد میر یوسف عزیز مگسی گل خان نصیر میر غوث بخش بزنجو کی سیاسی پیداور ہے۔ان اکابرین نے سیاست میں اقدار افکار و نظریات اور شعوری سوچ کو پروان چڑھایا۔نہ صرف اس ملک میں بلکہ خطے میں ان اکابرین کی سیاسی بصیرت دور اندیشی اور سنجیدگی کی قدر کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان بلوچ سیاسی اکابرین نے طویل سیاسی جدوجہد کی۔

چاہے وہ میر یوسف عزیز مگسی کی طبقاتی تقسیم و ناانصافی اور پسماندہ و اناپرست سماج کے خلاف جدوجہد ہو یا میر غوث بخش بزنجو و گل خان نصیر کی ون یونٹ اور ضیائی مارشل لاء کے خلاف جدوجہد ہو۔چاہے میر یوسف عزیز مگسی کی جلاوطنی کی جدوجہد ہو یا میر غوث بخش بزنجو و گل خان ودیگر رہنماؤں کی قلی کیمپ اور طویل قیدو بند کی جدوجہد ہو۔لیکن افسوس آج ان بلوچ سیاسی اکابرین کے بلوچستان اور سیاست کو مذاق بنایا گیا ہے۔

ہر ٹاک شوز پر بلوچستان اسمبلی کو خرید و فرخت کا بازار قرار دیا جاتا ہے۔اور ہر غیر جمہوری عناصر اپنے مفادات کیلیے ہر غیر جمہوری عمل کو بلوچستان سے شروع کرتے پیں۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد بالکل سیاسی عمل کا حصہ ہے لیکن سیاست میں اصول و نظریات سب سے مقدم ہے۔اگر غیر جمہوری عناصر کے مفاداتی کشمکش کے لیے اپنے سیاسی نظریات کو قربان کرنا پڑے تو وہ عدم اعتماد نہیں بلکہ کارندے کا کرادر کہلائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ملک میں جمہوریت کے استحکام اور استحصال سے پاک سماج کی تعمیر و تشکیل کی جدوجہد کررہی ہے۔جہاں ہر شہری کو بنیادی حق حاصل ہو۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے نظریاتی سیاست کو شیوہ بنایا اور اس بنیاد پر قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کی لیکن اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان اسمبلی منڈی کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ممبران کی بولی لگا کر حکومتیں بنائے جاتے ہیں اور پھر تھوڑے جاتے ہیں۔اس مفاداتی جنگ میں بلوچستان اور عوام کا بنیادی نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سمجھتی ہے کہ مصنوعی سیاسی جماعتیں بنانا انتخابات میں دھاندلی اور حکومت بنانے کے منفی عمل کو روکنا ہوگا ورنہ ملک کو وہ نقصان ہوگا جس کا تصور کرنا مشکل ہوگا۔

کب تک منفی و تخریبی انداز سے ملک کو چلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو اپنی روشن مستقبل کیلیے شعوری سیاسی عمل کا حصہ بننا ہوگا۔کیونکہ بلوچ کی قومی شناخت وجود اور حاکمیت مکمل خطرے میں ہے۔اس لیے بلوچ قوم کو نیشنل پارٹی جیسے شعوری و فکری کاروان کا حصہ بننا ہوگا۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا کہ قوموں کی عزت و نفس اور سرزمین کی تحفظ کے ضامن سیاسی جماعتیں اور قاہدین ہوتے ہیں۔

جو اپنی سیاسی افکار و نظریات کے بدولت قومی فکر سے اراہستہ ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچ کو عملاً پسماندہ و فرسودہ سماج سے سیاسی سماج کی تشکیل میں سیاسی زعماء و اقابرین نے تعمیری کرادر ادا کیا دوسری طرف ملک میں حقیقی سیاسی اقدار وروایات اور کلچر متعارف کرنا بھی میر غوث بخش بزنجو ڈاکٹر مالک بلوچ میر حاصل خان بزنجو میر کبیر احمد محمد شہی کے بدولت ہے جس کو دنیا بھر سہرایا گیا لیکن افسوس آج بلوچ کی سیاسی وقار و عزت کو اسلام آباد سمیت ملک بھر میں روندھا جارہا ہے۔

اج بلوچستان کی نمائندگی باپ کی شکل میں ہے یا قوموں پرستی کے دعویداروں کے اے ٹی ایم مشین کے ہاتھ میں ہیں۔بلوچستان اسمبلی میں باپ کے ساتھ کھڑے ہوکر فتح کا نشان بنانا کہاں سیاسی اقدار و روایات کہلاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ملک میں حقیقی سیاسی جماعت ہے جو جمہوری اقدار و رجحانات پاسدار ہیں۔ میر یعقوب لانگو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی ہمارے آباء و اجداد کی سیاسی جماعت ہے۔

جو عوامی و جمہوری اصولوں پر کاربند سیاسی جماعت ہے۔جس پر عمل پیرا ہونا بلوچ قومی فریضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک بلوچ نے اپنے دوراقتدار میں منگچر و قلات میں بے پناہ ترقیاتی کام کیے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ منگچر قلات میں ایک مرتبہ پھر نیشنل پارٹی کی قومی سیاست کا فلسفہ گونجے گا اور ہر گھر نیشنل پارٹی کا گھر ہوگا۔

اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ مرکزی فنانس حاجی فدا حسین دشتی مرکزی جوائنٹ سیکرٹری اسلم بلوچ صوبائی نائب صدر رحمت صالح بلوچ چیرمین بی ایس او پجار زبیر بلوچ ممبر مرکزی کمیٹی وضلع صدر کوئٹہ حاجی عطاء محمد بنگلزئی،ممبران مرکزی کمیٹی نیاز بلوچ حاجی اسلام بلوچ حاجی واحد شاہوانی ستار بلوچ ملک نصیر شاہوانی۔صوباء ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالصمد بلوچ،بی ایس او پجار کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری نعیم بلوچ حاجی عمر گل سمیت دیگر نے خطاب کیا۔جبکہ نظامت کے فرائض نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو نے سرانجام دئیے۔