سپریم کورٹ کا متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس میں ایف آئی کو متروکہ وقف املاک سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کارروائی کا حکم

ڈی جی ایف آئی اے متروکہ وقف املاک کی 7143 یونٹس سے متعلق ایک ماہ میں ابتدائی رپورٹ پیش کریں،آ ڈیٹر جنرل پاکستان کو متروکہ وقف املاک کے دوماہ میں آ ڈٹ کا حکم دیاجائے ، عدالت عظمیٰ

منگل 16 نومبر 2021 16:58

سپریم کورٹ کا متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس میں ایف آئی کو متروکہ وقف ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2021ء) سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس میں ایف آئی کو متروکہ وقف املاک سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے متروکہ وقف املاک کی 7143 یونٹس سے متعلق ایک ماہ میں ابتدائی رپورٹ پیش کریں،آ ڈیٹر جنرل پاکستان کو متروکہ وقف املاک کے دوماہ میں آ ڈٹ کا حکم دیاجائے ۔

سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔سپریم کورٹ نے ایف ائی کو متروکہ وقف املاک سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کاروائی کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہاکہ ڈی جی ایف آئی اے متروکہ وقف املاک کی 7143 یونٹس سے متعلق ایک ماہ میں ابتدائی رپورٹ پیش کریں۔ سپریم کورٹ نے آ ڈیٹر جنرل پاکستان کو متروکہ وقف املاک کے دوماہ میں آ ڈٹ کا حکم دے دیا ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے کہاکہ چیر مین متروکہ وقف املاک آڈیٹر جنرل کو آ ڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ کی فراہمی یقینی بنائیں گے ، ڈی جی ایف ائی متروکہ وقف املاک کی پراپرٹیز پر قبضہ خالی کروانے کیلئے بھی کاروائی کریں ۔سپریم کورٹ نے پشاور چرچ حملہ کیس کے بعد متاثرین کیلئے بنائے گئیے فنڈ کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ۔عدالتی حکم پر ائی جی کی جانب سے ڈاکٹر رمیش کمار پر حملہ سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہاگیاکہ سندھ پولیس نے ڈاکٹر رمیش کمار کی درخواست پر مقدمہ درج کردیا ہے ۔

ڈاکٹر رمیش کمار کے مخالف فریق ساجد محمود بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ساجد محمود نے کہاکہ بطور چیف ایگزیکٹو انٹر پرائزز فنڈ فرائض سر انجام دے رہا ہوں ،ڈاکٹر رمیش کمار میرے پڑوسی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹر رمیش کمار اور انکے گارڈز کے حراساں کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پڑوسی ہیں تو مل بیٹھ کر فیصلہ کریں ،دونوں بڑے آدمی ہیں زمین پر معاملات کیسے حل ہوں گے ۔

وکیل اکرام چوہدری نے کہاکہ عدالتی حکم پر متروکہ وقف املاک پراپرٹیز کی تفصیلات جمع کروادیں ۔ وکیل نے کہاکہ متروکہ وقف املاک کی مجموعی طور پر 48 ہزار پراپرٹیز ہیں،ڈی ایچ اے لاہور ،ایم ڈی اے اور طالب حسین کو پراپرٹیز بیچی گئی ہیں۔ شعیب سڈل نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم پر پہلے بھی آڈٹ ہوا تھا ،آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 7143 یونٹس میں بے قاعدگیاں پائیں گئیں ،آ ڈیٹر جنرل کو 50 فیصد سے بھی کم ریکارڈ دیا گیا ۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔