Live Updates

پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے خلاف 80 فیصد تحقیقات مکمل

کمیشن نے اپنی تحقیقات میں عوامی عہدہ رکھنے والے افسران، بیوروکریٹس اور جرنیلوں کے بیانات بھی لے لیے ہیں جن کے نام اس پیپرز میں شامل ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 1 جنوری 2022 16:36

پینڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے خلاف 80 فیصد تحقیقات مکمل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم جنوری 2022ء) : وزیر اعظم عمران خان کے تحقیقاتی کمیشن (پی ایم آئی سی) نے تہلکہ مچانے والے پنڈورا پیپرز سے متعلق 80 فیصد انکوائری مکمل کرلی جس میں مشہور شخصیات کی آف شور کمپنیز، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری سے متعلق انکشافات کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اخبار ڈان نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن نے اپنی تحقیقات میں عوامی عہدہ رکھنے والے افسران، بیوروکریٹس اور جرنیلوں کے بیانات بھی لے لیے ہیں جن کے نام اس پیپرز میں شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کمیشن کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کی جانب 700 پاکستانیوں کے نام ظاہر کیے گئے تاہم آئی سی آئی جے نے کمیشن کو مزید 240 پاکستانیوں کے نام بھی ارسال کیے ہیں جن کی چھان بین کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ذرائع وزیراعظم آفس نے بتایا کہ پنڈورا پیپرز کے انکشافات پر پردہ ڈالنے کے تاثر کے برعکس کمیشن 240 افراد کے خلاف انکوائری رواں ماہ کے آخر تک مقررہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل مکمل کرلے گا۔

اس کے بعد کمیشن ان مزید نئے ناموں کے خلاف تحقیقات شروع کرے گا جو آئی سی آئی جے کی جانب سے آئندہ موصول ہونے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 240 میں سے 40 افراد عوامی عہدہ رکھنے والے افسران، بیوروکریٹس اور جرنیلز ہیں اور انہوں نے انکوائری کمیشن کو اپنے جوابات جمع کروا دیے ہیں۔ کمیشن کا ماننا ہے کہ تمام 240 افراد کو اس وقت تک منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری میں ملوث نہیں پایا جائے گا جب تک انہوں نے بیرون ملک کمپنیاں اور اثاثے بنانے کے لیے منی لانڈرنگ اور ٹیکس سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی نہ کی ہوگی۔

یاد رہے کہ پانامہ پیپرز کے بعد پنڈورا پیپرز نے بھی پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچائی۔ پنڈورا پیپرز میں 700 پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد بھی شامل ہیں۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کی انکوائری کے لیے ایک تحقیقاتی سیل پر قائم کیا۔ پنڈورا پیپرز میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا کا بھی نام ہے جبکہ دیگر میں خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیارعارف نقوی،راجہ نادر پرویز،محمد علی ٹبہ،میر خالد آدم، کچھ کاروباری اور بینکاری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

پاک فضائیہ کے سابق سربراہ عباس خٹک کے 2 بیٹوں کےنام آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ جنرل (ر) خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعیدسہگل،جنرل (ر) شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام شامل ہیں۔ عمر بختیار نے آف شور کمپنی کے ذریعہ ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا،عمر بختیار نے 2018ء میں لندن کے علاقے چیلسی میں اپارٹمنٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا۔ پاکستانی شخصیات میں شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4 آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ۔ علیم خان کی 1،شرجیل میمن کی 3،علی ڈار کی 2،مونس الٰہی کی2 ،فیصل واوڈا کی ایک آف شور کمپنی نکلی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات