Live Updates

قومی اسمبلی میں حکومت کی ایک اور بڑی کامیابی، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2022 بھی منظور کروا لیا

اہم بلز کی منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزیر خزانہ شوکت ترین کو اپنی نشست پر بلا کر خصوصی شاباش دی گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 14 جنوری 2022 00:05

قومی اسمبلی میں حکومت کی ایک اور بڑی کامیابی، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 جنوری 2022ء) قومی اسمبلی میں حکومت کی ایک اور بڑی کامیابی، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2022 بھی منظور کروا لیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے حوالے سے قانون سازی سے متعلق اعتراضات اٹھانے والی اپوزیشن قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومت کا راستہ روکنے میں ناکام رہی۔ حکومت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران کثرت رائے سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2022 بھی منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی۔

اہم بلز کی منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزیر خزانہ شوکت ترین کو اپنی نشست پر بلا کر خصوصی شاباش دی گئی۔ اس سے قبل تحریک انصاف کی حکومت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ضمنی مالیاتی بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور کروانے میں کامیاب ہو گئی۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کے کئی اراکین نے شرکت ہی نہ کی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے 12 اور حکومت کے بھی 12 ارکان ایوان سے غیر حاضر رہے۔

حکومت کو ایوان پر 18 ارکان کی برتری حاصل رہی۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے ایوان میں مالیاتی ضمنی بل 2021 منظوری کی تحریک پیش کی۔ مالیاتی ضمنی بل 2021 کیلئے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترامیم مسترد ہوئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ میں بعض ترامیم کی ایوان میں شق وار منظوری دی گئی، منی بجٹ میں بچوں کے فارمولہ دودھ پر جی ایس ٹی میں رعایت کر دی گئی ہے۔

جس کے تحت 500 روپے مالیت کے 200 گرام دودھ کے ڈبے پر جی ایس ٹی نہیں ہوگی۔ 500 روپے سے زیادہ مالیت کے فارمولہ دودھ پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ چھوٹی دکانوں پر بریڈ، نان،چپاتی،شیر مال،بن، رس پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی۔ لال مرچ اور آئیوڈین ملے نمک پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا۔وفاقی وزیر داخلہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں مالیاتی ضمنی بل 2021 منظوری کیلئے پیش کرتے وقت کہا کہ واویلا مچایا جارہا ہے کہ غریب تباہ ہوگیا،مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

343بلین میں سے 280 بلین ریفنڈ ہوجائیں گے، پھر کس چیز کا طوفان ہے؟ بل میں مزید ٹیکس نہیں لگایا جارہا، یہ ٹیکس نہیں بلکہ معیشت کی ڈاکیومنٹیشن ہے، ڈاکیومنٹیشن سے سب بھاگتے ہیں، ضمنی بل کا مقصد معیشت کو دستاویزی شکل دینا ہے۔لیپ ٹاپ ، سولر، ڈبل روٹی، دیگر چھوٹی چیزوں پر ٹیکس نہیں لگا رہے۔ ڈاکیومنٹیشن سے معلوم ہوگا کہ کس نے کتنا ٹیکس دیا۔جب تک 18 سے 20 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی نہیں کریں گے تب تک 6 سے 8 فیصد ترقی نہیں ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات