سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کی عمر قید کی سزا کیخلاف دائر اپیلوب پر سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی

بدھ 26 جنوری 2022 13:23

سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کی ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 جنوری 2022ء) سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کی عمر قید کی سزا  کیخلاف دائر اپیلوں  پر سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ۔ بدھ کو جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مذکورہ اپیلوں پر سماعت کی ۔  سماعت کے آغاز پر  جسٹس جمال خان مندو خیل نے استفسار کیا کہ شاہ رخ جتوئی کی صحت کیسی ہے،شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے یا کہیں اور ہے ۔

جس پر شاہ رخ جتوئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے۔ اس دوران کیس میں  شریک ملزم غلام مرتضی کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ شاہ رخ جتوئی  کے علاج کی خبریں ہی تو آڑے آ گئی ہیں،سات سال پہلے صلح ہوچکی لیکن کیس کا تعین اب میڈیا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس جمال خان مندو خیل نے وکیل اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ میڈیا آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے لیکن عدالت پر نہیں،ایسی بات نہ کریں جو حقیقت کے منافی ہو۔

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے اس دوران دلائل دیتے ہوئے  موقف اپنایا کہ کیس میں دہشتگردی کی دفعات عائد ہونے کا حکم سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دیا،عدالت کے 7 رکنی بینچ کا فیصلہ بعد میں آیا جس کی رو  سے یہ کیس دہشتگردی کا نہیں بنتا۔ جسٹس امین الدین خان نے اس موقع پر  ریمارکس دیے کہ مقدمات ری شیڈیول ہونے کی وجہ سے اس کیس کی فائل نہیں پڑھ سکا، تمام نکات کا آئندہ سماعت پر جائزہ لیں گے۔ عدالت عظمی نے مذکورہ اپیلوں پر  سماعت تین ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ۔ واضح رہے کہ شاہ زیب قتل کیس میں ملزم شاہ رخ جتوئی ،ملزم سراج تالپور اور ملزم غلام مرتضی نے عمر قید کی سزا کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں ۔