Live Updates

حکومت عوام کو انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے پہلی دفعہ فوجداری قوانین پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے، حسان خاور

جمعہ 28 جنوری 2022 20:19

لاہور۔28جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔28 جنوری2022ء) :معاونِ خصوصی وزیرِ اعلی پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہاہے کہ پنجاب میں جاری مثالی، خاموش اور یکساں ترقی کے ثمرات جب ایک سروے کی شکل میں سامنے آئے اور وزیرِ اعلی پنجاب کارکردگی میں نمبر ون آئے تو بہت سے لوگوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہو گئے، راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے حکومت لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی، حکومت قانون کی حکمرانی اور عوام کو انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پہلی دفعہ فوجداری قوانین پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز الحمرا میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

حسان خاور نے کہا کہ اس وقت کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جہاں قابلِ قدر ترقیاتی منصوبوں کے جال بچھا کر گزشتہ حکومتوں کو پیچھے نہیں چھوڑا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 400 ارب کی لاگت سے شروع کیا جانے والا ہیلتھ کارڈ آئندہ دو ماہ میں پنجاب کے ہر شہری کے پاس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کونسی ایسی حکومت ہے جس نے اتنی قلیل مدت میں پہلے سے موجود انفراسٹرکچر کو استعمال کرتے ہوئے سات ہزار سکولوں کو اپ گریڈ کر کے ہزاروں طلبا کی سکولوں میں واپسی ممکن بنائی، آج انقلابی ای ٹرانسفر پالیسی کے باعث کسی استاد کو سیکریٹریٹ کے دھکے نہیں کھانے پڑتے۔ حسان خاور نے بتایا کہ بزدار حکومت نے سمال ڈیمز اور نہروں پر کام کر کے 70 سالہ جمود کو توڑا، کسان کارڈ اور مزدور کارڈ سے کاشتکاروں اور مزدوروں کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے، آج سے پہلے کم از کم اجرت کا تصور صرف باتوں اور فائلوں کی حد تک تھا، حکومت غیر استعمال شدہ پراپرٹیز پر کمرشل سرگرمیاں شروع کر کے نجی سرمایہ کاری لا رہی ہے، جنوبی پنجاب کے بجٹ کی رِنگ فینسنگ اور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کے باعث وہاں کی عوام کو انکا جائز حق دیا جا رہا ہے، آج 360 ارب کے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پیکج کی بدولت اضلاع اپنی سہولت اور ضرورت کے مطابق اپنی ترقی کے منصوبے بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب پرفارمنس پر بات نہ بنی تو حمزہ شہباز ٹرانسفر پوسٹنگ پر آ گئے جو گزشتہ وزیرِ اعلی کا محبوب مشغلہ تھا، بزدار حکومت کا ٹرانسفر پوسٹنگ کا معیار سروس ڈیلیوری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی حمزہ شہباز اپنے خاندان کی کرپشن کو "کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے" جیسی بے سر و پا توجیہات کے پیچھے چھپا کر نوجوان نسل کو گمراہ کن سبق دیتے رہے۔

انہوں نے گزشتہ حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ شریف دور حکومت میں سڑکوں کی تعمیر پر فی کلومیٹر 37 کروڑ روپے خرچہ آتا رہا، موجودہ حکومت وہی خرچ 17 کروڑ فی کلومیٹر پر لے آئی، 2013 میں 64 بسیں 13 ارب روپے میں خریدی گئیں، آج اتنی ہی بسوں کی لاگت دس ارب روپے بنی۔ حسان خاور نے اورنج لائن میٹرو ٹرین کے حوالے سے کہا کہ پورے پنجاب کا حق چھین کر اس منصوبے پر لگانے والوں کی شعبدہ بازی کی حقیقت یہ ہے کہ آج ہر روز تین کروڑ کی سبسڈی اورنج لائن ٹرین کی مد میں دینی پڑ رہی ہے، گزشتہ حکومت ایسی کئی بارودی سرنگیں بچھا کر گئی تا کہ آئندہ آنے والی حکومت چل نہ سکے لیکن وزیرِ اعظم عمران خان کی بہترین حکمتِ عملی سے حکومتی ریونیو، برآمدات، ترسیلات زر نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور اسکا اعتراف بین الاقوامی جریدوں اور حکومتوں نے بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ مشکل معاشی فیصلے کر کے ملکی ترقی کو درست سمت میں لے جایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شریف دور میں ایسا کونسا چار سو ارب کا زرعی پیکج تھا جس نے زراعت تباہ کر دی، آج ملک میں گندم کی پروڈکشن آٹھ فیصد، چاول تیرہ فیصد اور گنے کی بائیس فیصد بڑھ رہی ہے، معیشت کھنڈر بنانے کی باتیں کرنے والے 3800 ارب کا ریونیو چھوڑ کر گئے جوآج چھ ہزار ارب تک جا پہنچا ہے اور فارن ایکسچینج ریزروز تین گنا بڑھ چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کا رونا رونے والوں کو اصل تکلیف یہ ہے کہ ان سے حساب کیوں مانگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوال پوچھنا قوم کا حق ہے؛ قوم کی لوٹی ہوئی دولت کا ان کو حساب دینا پڑے گا۔ وزیرِ اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک میں یکساں ترقی و خوشحالی کے ثمرات سب تک پہنچیں گے۔ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ستر سال میں پہلی دفعہ ایک ایسا ماحول دوست منصوبہ بنایا جا رہا ہے جس میں آٹھ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، سات نئے جنگلات کے منصوبے اور تین بیراج شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قانون کی حکمرانی اور عوام کو انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پہلی دفعہ فوجداری قوانین پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات