میر واعظ مولوی فاروق، عبدالغنی لون،شہدائے حول کو شاندار خراج عقیدت پیش

ہفتہ 21 مئی 2022 13:13

میر واعظ مولوی فاروق، عبدالغنی لون،شہدائے حول کو شاندار خراج عقیدت ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2022ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماو ں اور تنظیموں نے ممتاز کشمیری رہنماوں میر واعظ مولوی محمد فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو آج( ہفتہ کو) ان کی برسیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے میر واعظ مولوی محمد فاروق کو 21مئی 1990کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا، اسی روز سرینگر کے علاقے حول میں بھارتی فوجیوں نے ان کے جنازے کے شرکاپر اندھا دھند فائرنگ کر کے 70 سوگواروں کو شہید کر دیا تھا۔

12برس بعد 2002میں اسی دن نامعلوم مسلح افراد نے خواجہ عبدالغنی لون کو اس وقت شہید کردیاتھا جب وہ مزار شہداسرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد واپس لوٹ رہے تھےکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ شہید میرواعظ ایک عظیم مبلغ اور عالم دین تھے، جن کی کشمیری عوام کی تعلیمی اور سماجی بہتری میں خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہید عبدالغنی لون ایک ہوشیار اور نڈر رہنما تھے جنہوں نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی تشکیل میں خواجہ لون کا کردار ناقابل فراموش ہے۔آغا حسن الموسوی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام ان بے لوث لیڈروں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کے دکھائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جس کے سربراہ شبیر احمد شاہ ہیں، نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ کشمیری عوام میر واعظ مولوی محمد فاروق، خواجہ عبدالغنی لون اور دیگر کشمیری شہدا کی قربانیوں کے مقروض ہیں جنہوں نے غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کی جدوجہد کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کشمیر کے تنازعہ اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جائز جدوجہد سے آنکھیں نہیں پھیر سکتی اور اسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس دیرینہ تنازع کو حل کرنا ہوگا۔

تنظیم نے کہا کہ بھارتی حکومت مزاحمتی رہنماو ¿ں کو ان کے سیاسی عقائد کی وجہ سے سزا دینے کے لیے اپنی کینگرو عدالتوں کا استعمال کر رہی ہے۔ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے خلاف یکطرفہ مقدمے کی مذمت کی اور شبیر احمد شاہ اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے بارے میں کالے قانون یو اے پی اے کے تحت الزمات عائد کرنے کی مذمت کی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنما زمرودہ حبیب نے میرواعظ مولوی فاروق اور خواجہ غنی لون کو یاد کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں رہنماو ں نے کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو شہدانے اپنے خون سے پروان چڑھایا اور بھارت اسے جابرانہ اقدامات سے شکست نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداکی قربانیوں نے تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر توجہ کا مرکز بنا دیا۔

زمرودہ حبیب نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پرنظر بند سربراہ محمد یاسین ملک اور دیگر کشمیری نظربندوں کے غیر منصفانہ ٹرائل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ یاسین ملک اور دیگر رہنماو ں کے خلاف غیر قانونی فیصلے پر نظرثانی کریں اور تمام کشمیری نظربندوں کو فوری رہا کریں۔ متحدہ جمہوری حریت فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں میر واعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کی عظیم قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جاری جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جو قومیں اپنے نصب العین پر ثابت قدم رہیں انہوں نے ظالموں کو شکست دے کر اپنا مقصد حاصل کر لیا۔ترجمان نے کشمیریوں کی جاری جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفرآباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کی تحریک آزادی میں خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام اپنے عظیم شہدا کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ عزیر احمدغزالی نے کہا کہ بھارت بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کے عزم آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور کشمیری عوام اپنے شہدا کے مقدس خون اور قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ادھر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھی سری نگر میں ایک بیان میں میرواعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کو ان کے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ میر واعظ مولوی فاروق ایک پرجوش اور بہترین خطیب تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ غنی لون ایک قابل سیاسی رہنما اور ممتاز قانون ساز تھے۔