Live Updates

عمران خان توہین عدالت کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کو اس پر ایکشن لینا چاہئے، حکومتی مذاکراتی ٹیم

بدھ 25 مئی 2022 23:40

عمران خان توہین عدالت کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کو اس پر ایکشن لینا چاہئے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2022ء) حکومتی مذاکراتی ٹیم نے کہا ہے کہ عمران خان توہین عدالت کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کو اس پر ایکشن لینا چاہئے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نے مذاکرات کا بائیکاٹ کر دیا ہے، ہم ایک بار پھر انہیں مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے وفاقی وزیر برائے مواصلات اسعد محمود، وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا جان بلوچ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر آج رات 10 بجے حکومتی ٹیم اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات ہونے تھے تاہم پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نے مذاکرات کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کے حکم پر یہاں آئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کا انتظار کرینگے، صبح عدالت کو بتائیں گے کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، ورکرز کو بار بار ڈی چوک پہنچنے کی کال دی۔

حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پر تمام راستے کھول دیئے، پی ٹی آئی کے کارکن ڈی چوک پہنچ گئے، مارچ کے شرکاء نے گرین بیلٹ اور گاڑیوں کو آگ لگائی۔ نفرتیں پھیلانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔ وفاقی وزیر بر ائے مواصلات اسعد محمود نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے ڈپٹی کمشنر آفس میں موجود ہیں، پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کو یہاں آ کر معاملات کو طے کرنا چاہئے۔

وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں اور جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے احتجاج سے او لیول کے امتحان ملتوی ہوئے ہیں، بچوں کا تعلیمی نقصان ہوا ہے، اسلام آباد کے شہریوں کو مسائل کا سامنا ہے، ہمارے احتجاج اور مظاہروں کے دوران سکول اور ہسپتال کھلے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام شہریوں کے جان و مال اور آزادی کا تحفظ کرینگے۔ احتجاج کے آئینی حق کو تسلیم کرتے ہیں، ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، وہ ملک، عوام اور بچوں پر رحم کریں۔

وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، بھارت نے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں حریت رہنما یاسین ملک کو سزا سنائی۔ پورے ملک کو بیک آواز اس کی مذمت کرنی چاہئے تھی اور ان کے خاندان، ان کی اہلیہ مشعال ملک اور ان کی بیٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہئے تھا تاہم عمران خان نے قوم کو تفریق کا شکار کر دیا ہے۔

عمران خان کو ان کی اہلیہ کی اپیل پر لانگ مارچ موخر کر دینا چاہئے تھا لیکن وہ کرسی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان کیلئے کشمیر کی جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا جان بلوچ نے کہا کہ جلائو گھیرائو اور زبردستی سے مذاکرات حل نہیں ہو سکتے۔ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے آئے ہم منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل گفت و شنید سے حل کئے جا سکتے ہیں۔

درختوں کو مت جلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور ایاز صادق نے کہا کہ ہم حکومت کی بااختیار مذاکراتی ٹیم ہیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات نہ مانیں تو توہین عدالت ہے جبکہ دوسری طرف جلائو گھیرائو اور توڑ پھوڑ ہو رہی ہے۔ سپریم کورٹ کو اس وقت ایکشن لینا چاہئے۔ شیریں مزاری کیلئے رات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کھل سکتی ہے تو توہین عدالت پر سپریم کورٹ کیوں نہیں کھل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پی ٹی آئی نے جے یو آئی (ف) کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ اسی طرح کا معاہدہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ چیف کمشنر نے بھی کال کر رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات