این اے 240 ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ اور ہنگامہ آرائی، الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کا حکم

جمعرات 7 جولائی 2022 20:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2022ء) این اے 240 میں ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ اور ہنگامہ آرائی، الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کا حکم۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے این اے 240 میں ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ اور ہنگامہ آرائی سے متعلق پولیس کارروائیوں اور شفاف انکوائری کے لیے پی ایس پی کی درخواست پر الیکشن کمیشن اور پولیس حکام کو 25 جولائی تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں این اے 240 میں ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ اور ہنگامہ آرائی سے متعلق پولیس کارروائیوں اور شفاف انکوائری کے لیے پی ایس پی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔صوفیہ سعید ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ 13 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بحق ہوا۔ پولیس نے اب تک مقدمہ درج کیا نہ کارروائی کی۔

(جاری ہے)

ٹی ایل پی کارکنان نے سیدھی فائرنگ کی۔ الٹا ہمارے کارکنان ہی کو حراساں کیا جا رہا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کرلی۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ قانون کا احترام سب پر فرض ہے۔ عدالت نے پولیس کو سختی کے ساتھ قانون پر عمل کرنے، الیکشن کمیشن اور پولیس حکام کو 25 جولائی تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔عدالت نے 25 جولائی تک سماعت ملتوی کردی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ این اے 240 میں ضمنی انتخابات کے دوران ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کی گئی۔

لانڈھی، کورنگی صورتحال پر شبیر قائمخانی نے متعلقہ اداروں کو خط بھی لکھا۔ شبیر قائم خانی کی درخواست پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ واقعہ کے بعد پولیس نے شہر بھر میں پی ایس پی کے کارکنان کے خلاف کریک ڈان شروع کردیا ہے۔پی ایس پی کے کارکنوں کو حراست میں لے کر نامعلوم جگہ پر منتقل کیا جارہا ہے۔ زیر حراست کارکنوں سے مرضی کے بیانات دلوانے کے لیے دباو ڈالا جارہا ہے۔ پولیس کو کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں سے روکا جائے۔ پولیس کو پی ایس پی کے کارکنان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کے اندراج سے روکا جائے۔ واقعہ کی شفاف انکوائری کرنے کا حکم دیا جائی