بغیر کسی بیرونی مدد، کراچی تک آپریشن بحال کرنے والے سی ای او ریلوے ریٹائر ہو گئے

جمعہ 7 اکتوبر 2022 22:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2022ء) ملکی تاریخ کے بد ترین سیلاب میں جب ریلوے تنصیبات تباہ ہو گئیں تو پاکستان ریلویز کے لیے ایسا ممکن نہ رہا کہ حکومت پاکستان سے مدد لیے بغیر متاثرہ جگہوں پر ٹرین آپریشن کا آغاز ہو سکے۔ اس صورت حال میں چیف ایگزیکٹو افسر ریلوے فرخ تیمور غلزئی نے ہیڈ کوارٹرز سے ہدایات جاری کرنے کی بجائے خود فیلڈ میں جا کر کام کیا اور ریلوے کے اپنے وسائل اور بغیر کسی بیرونی امداد کے صرف ایک ماہ میں پشاور تا کراچی آپریشن بحال کیا اور ٹرین کا رکتا ہوا پہیہ رواں کر دیا۔

واضح رہے کہ سوا پانچ سو ارب کے نقصان کے بعد ادارے کی بحالی ناممکنات میں سے ہوتی ہے۔ تنصیبات کی بحالی کے لیے انہوں نے ایک گینگ مین سے لے کر ڈویژنل سپرینٹنڈنٹ تک کے حوصلے بلند رکھے اور ان سے تین شفٹوں میں کام کروایا۔

(جاری ہے)

قلیوں اور ٹی ایل اے اسٹاف کو ملنے والی امداد کے فیصلے پر عملدرآمد میں بھی سی ای او کا کلیدی کردار رہا۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پچھلے دور میں جب ریلوے ریونیو میں ریکارڈ اضافہ ہوا تو فرخ تیمور غلزئی ان کی کور ٹیم کا حصہ تھے۔

پاکستان ریلویز کی 36 سال خدمت کرنے والے فرخ تیمور جمعہ کے روز بطور چیف ایگزیکٹو افسر ریٹائر ہو گئے۔اس موقع پر ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے فرخ تیمور غلزئی نے کہا کہ پاکستان ریلویز میں بہت پوٹینشل ہے اور جلد ہی ادارہ دوبارہ اپنے پاں پر کھڑا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے افسران اور ملازمین قابلِ فخر ہیں، ان کی خدمات کو سراہے جانے کی ضرورت ہے۔فرخ تیمور غلزئی کی ریٹائرمنٹ کے بعد ریلوے کے مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے گریڈ 21 کے سینئر افسر سلمان صادق شیخ کو سی ای او کا قائم مقام چارج دیا گیا ہے۔