Uنواب افتخار حسین ممدوٹ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا، آپ جیسے مخلص اور بے لوث رہنمائوں کے طفیل ہی تحریک پاکستان کامیابی سے ہمکنار ہوئی،پروفیسر محمد سرفراز

بدھ 19 اکتوبر 2022 19:45

+لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2022ء) نواب افتخار حسین ممدوٹ نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا۔آپ جیسے مخلص اور بے لوث رہنمائوں کے طفیل ہی تحریک پاکستان کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔نواب افتخار حسین کو قائداعظمؒ کامکمل اعتماد حاصل تھا۔ آپ نے مسلم لیگ کی تحریک پر اپنا خطاب اور جاگیر بھی واپس کر دی۔ان خیالات کااظہارپروفیسر محمد سرفراز نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنمانواب افتخار حسین ممدوٹ کی 53ویں برسی کے موقع پر نئی نسل کو ان کی حیات و خدمات کے متعلق آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔

اس لیکچر کااہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرست کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

پروفیسر محمدسرفراز نے کہا کہ نوابزادہ افتخار حسین ممدوٹ دسمبر 1906ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ آپ نے میٹرک کرنے کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ نواب افتخار حسین ممدوٹ نے جوانی ہی میں مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ آپ کے والد سرشاہنواز ممدوٹ پنجاب مسلم لیگ کے صدرتھے ‘ افتخار حسین ممدوٹ نے بھی اپنے والد کے ساتھ مسلم لیگ کی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کر دیا۔

1942ء میں جب سر شاہنواز خان فوت ہوئے تو پنجاب مسلم لیگ کا صدر افتخار حسین ممدوٹ کو منتخب کیا گیا۔ اس عہدے پر انہوں نے مسلم لیگ کے لیے انتھک خدمات سرانجام دیں۔ آپ کئی سال تک آل انڈیا مسلم لیگ کی مجلسِ عاملہ کے رکن رہے۔ 1940ء کی قراردادِ پاکستان منظور ہونے کے بعد مسلم لیگ نے لائحہ عمل تیار کیا اور چندہ جمع کرنے کی مہم شروع کی گئی توآپ نے اس میں ایک خطیر رقم اپنی طرف سے جمع کروائی ۔

نواب افتخار حسین نے مسلم لیگ کی تحریک پر اپنا خطاب اور جاگیر بھی واپس کر دی۔آپ نے جدوجہد آزادی میں بڑی جانفشانی سے کام کیا۔ انہوں نے ہردور میں جمہوریت کی صدا بلند کی۔ برطانوی دور میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کی اور بالآخر پنجاب میں جمہوریت کے لیے راہ ہموار ہوئی۔انہوں نے کہا قیامِ پاکستان کے بعد بھی ملک میں جمہوریت کی آواز بلند کرنے والوں میں نواب افتخار حسین ممدوٹ پیش پیش تھے اور حزب ِمخالف کے رہنما کی حیثیت سے سرگرم عمل ہوئے۔

قیام پاکستان کے بعد پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا سوال آیا تو قائداعظمؒ نے نواب افتخار حسین ممدوٹ کو ترجیح دی اور اس طرح پنجاب کے پہلے وزیراعلیٰ خان افتخار حسین ممدوٹ مقرر ہوئے۔1955ء میں آپ پنجاب کی طرف سے پاکستان کی قانون ساز اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔ وہ سندھ کے گورنر بھی رہے اور پھر کچھ عرصہ مغربی پاکستان کی کابینہ میں بھی شامل رہے۔ 1958ء کے فوجی انقلاب کے بعد سیاست سے کنارہ کش ہو گئے۔ 19اکتوبر 1969ء کو وفات پائی