)پشتون سر زمین پر امن کے قیام اور وسائل پر اختیارکی جدوجہد سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوں گے، اصغر خان اچکزئی

اتوار 20 نومبر 2022 21:15

fکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2022ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وصوبائی پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتون سر زمین پر امن کے قیام اور وسائل پر اختیارکی جدوجہد سے کسی صورت بھی دستبردار نہیں ہوں گے حکمرانوں کو ہماری نہیں ہمارے وسائل کی ضرورت ہے اگر پشتون وطن میں منظم سازش کے تحت حالات یوں ہی خراب رہے تو پھر نوجوانوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائیگا پشتونوں کے ساتھ 75 سال سے سوتیلی ماں جیسا سلوک جاری ہے آج بھی پشتون من حیث القوم ظلم جبر بربریت و احساس محرومی کا شکار ہے اب تو نوبت احساس محرومی سے احساس بیگانگی کی جانب بڑھتا جارہاہے علی وزیر رکن پارلیمنٹ ہے اعلی عدالتوں کی جانب سے واضح احکامات کے باوجود انہیں بلاجواز پابند سلاسل رکھنے سے زورآور قوتیں آخر کیا پیغام دے رہے ہیں پشتون خوا میں انتہاپسندی دہشت گردی کی دوبارہ کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جائیگی سندھ حکومت پشتونوں کے ساتھ معاندانہ طرز عمل سے گریز کریں چمن طورخم بادینی غلام خان بارڈرز کی بندش پشتونوں کی معاشی قتل عام ہے خودساختہ تنا اور کشیدگی کو جواز بنا کر آمدورفت کے سلسلے کو قطع کرنا منظور نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے اعلان کردہ احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں اے این پی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام منان چوک پراحتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران کرتے ہوئے کیا احتجاجی مظاہرے سے پشتون تحفظ موومنٹ کے صوبائی کوآرڈینیٹر نور باچا عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالباری آغا ضلع کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری نذرعلی پیر علی زئی یاسین آغا رحمت غرسنء اور دیگر نے بھی خطاب کیا اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ ہم قومی،معاشی حقوقِ کے حصول کیلئے آئین کے اندرہتے ہوئے پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اس پر خارراستے میں ہم نے بہت سی مصیبتیں جھیلیں ہیں جنازے اٹھائے لیکن باچاخان کے فلسفہ عدم تشدد پر آج بھی کاربند ہیں انہوں نے کہا کہ پشتونوںو کے ساتھ معاندانہ طرز عمل ناقابلِ برداشت ہوتا جارہاہے ملک کے اندر پشتون من حیث القوم اذیت کا سامنا کرہاہے رکن پارلیمان سے لیکر جج سرکاری آفیسر قبائلی عمائدین علمائے حق طالبعلم نوجوان حتی کہ خواتین تک نہیں بخشا جارہا ہے جنت نظیر وطن کو دوبارہ انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کیلئے محفوظ ٹھکانے کے طور پر استعمال میں لایا جارہا ہے اور سوات وزیرستان خیبر باجوڑ سے لیکر چمن پشین ہرنائی تک ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری اغوا گردی کے واقعات تواتر سے سرزد ہونے لگے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ بھر باالخصوص کراچی شہر میں پشتونوں کے گھر مسمار کئے جارہے ہیں کراچی جو پشتونوں کی پسینے اور محنت سے آباد ہوا آج کراچی میں پشتونوں کیلئے سر چھپانے کی جگہ تک دستیاب نہیں سندھ اور پنجاب کے اندر قومی شاہراہوں پر پشتونوں کے لئے سفر وبال جان بناد یا گیا ہر چیک پوسٹ پر ان کی توھین وتضحیک کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پشتونوں کی معاشی قتل عام کے منصوبے کے طور پر چمن طورخم غلام خان بادینی بارڈر پر خودساختہ تنا اور کشیدگی کو بہانہ بنا کر اسے بند کردیا گیا ہے جس سے لاکھوں غریب پرور محنت کشوں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ تمام تر صورتحال اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ حکمران اشرافیہ پشتونوں کو ان کے وسائل سے بیدخل کرنے کیلئے ان کی جنت نظیر وطن پر خوف ڈر غالب رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنی مقصد میں کامیاب ہو انہوں نے کہا کی علی وزیر کو باعزت طور پر رہا کیا جائے اور پشتونوں کے وطن کو مزید کشت وخون اور میدان جنگ بنانے سے گریز کیا جائے کیونکہ پشتون اب کسی کے بہکاوے اور ڈرامے کا شکا نہیں ہوں گی