Live Updates

رانا ثنا گارڈز کے بغیر اپنے ہی شہر میں باہر نکل کر دیکھا دیں، فواد کا چیلنج

الیکشن کا سن کر حکمرانوں کو غشی کے دورے پڑنے لگ جاتے ہیں، تحریک انصاف کے فیصلے ہوچکے، اگر وفاقی حکومت اپنا حصہ نہیں ڈالنا چاہتی تو ان کی مرضی، فواد چوہدری

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 3 دسمبر 2022 22:58

رانا ثنا گارڈز کے بغیر اپنے ہی شہر میں باہر نکل کر دیکھا دیں، فواد کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 دسمبر 2022ء) رانا ثنا گارڈز کے بغیر اپنے ہی شہر میں باہر نکل کر دیکھا دیں، فواد کا چیلنج۔ الیکشن کا سن کر حکمرانوں کو غشی کے دورے پڑنے لگ جاتے ہیں، تحریک انصاف کے فیصلے ہوچکے، اگر وفاقی حکومت اپنا حصہ نہیں ڈالنا چاہتی تو ان کی مرضی، فواد چوہدری۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے چیلنج دیا ہے کہ رانا ثنا کبھی اپنے گارڈز کے بغیر اپنے ہی شہر میں باہر نکل کر تو دیکھیں، کسی ہوٹل میں کھانا کھانے تو جائيں، انہيں عوام کا ردِعمل مل جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کا سن کر حکمرانوں کو غشی کے دورے پڑنے لگ جاتے ہیں، تحریک انصاف کے فیصلے ہوچکے، اگر وفاقی حکومت اپنا حصہ نہیں ڈالنا چاہتی تو ان کی مرضی، اس حکومت کا رول ماڈل بادشاہوں والا ہے، وہ آتے تھے لوٹ مار کرکے لوٹ جاتے تھے ، یہ لوگ بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے کالے کرتوتوں کا کبھی جواب نہیں دیا، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے اندر جائیں گے۔

لاہور میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قوم عسکری قیادت پر اعتماد کرتی ہے، الیکشن اگر دسمبر میں شروع ہوں گے تو نوازشریف دسمبر میں آجائیں گے،اور اگر جنوری میں شروع ہوئے تو جنوری میں آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کے سامنے موقف رکھیں گے کہ مہنگائی گزشتہ 7 ماہ میں نہیں گزشتہ 4 سال سے ہو رہی تھی، اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم مہنگائی میں کمی نہیں لاسکے، آنے والے وقت میں مہنگائی کو کنٹرول کریں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑی جائے تو باقی اسمبلیاں برقرار رہیں گی، اسمبلی تحلیل کے حوالے سے کل بھی میٹنگ ہوئی ہے اور آج بھی میٹنگ ہوگی، سیاست میں گفتگو اور مذاکرات کے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا، سیاست میں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے، کل پہلی دفع بات کی گئی کہ میں مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہوں۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ باجوہ صاحب اپنی ایک بھرپور ملازمت گزار کر جا چکے، ماضی میں توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کر کے بیچی گئیں اور پورے ملک کا مذاق بنایا، اپنے مخالفین پر جھوٹے کیسز بنائے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرح گوگی پورے پنجاب سے پوسٹنگ ٹرانسفر کے پیسے اکٹھی کرتی رہی، 2، 2 کروڑ روپے میں ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈی جی، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی لگتے رہے، 12 ارب روپے کی بینک ٹرانزیکشن ہے اور جو جہازوں میں پیسے باہر بھیجے گئے وہ علیحدہ ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فرح گوگی عمران خان کی فرنٹ مین تھی، اگر انہوں نے جیل جانا ہے یا ان کے خلاف کوئی کیس بننا ہے تو وہ ہم نہیں بنا رہے، یہ ان کے اپنے کالے کرتوت ہیں جن کا انہوں نے کبھی جواب نہیں دیا، میرے خلاف منشیات ہیروئن کا کیس بنایا گیا ، میں چیلنج کرتا ہوں اس کا بھی بلڈ ٹیسٹ کیا جائے اور میرا بھی کیا جائے اور دیکھا جائے کس کے بلڈ میں نشے کے اثرات ہیں۔

قبل ازیں انسداد منشیات عدالت میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس پر سماعت ہوئی۔ رانا ثناء اللہ نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی، وزیر داخلہ کے وکیل نے استدعا کی کہ رانا ثناء اللہ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہو سکے، ایک ہفتے کی تاریخ ڈال دیں۔ بعدازاں عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات