Live Updates

9رانا ثناء اللہ، مولانا فضل الرحمن، جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب سمیت عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت کی مہم میں حصہ لینے والے 12افراد کو جے آئی ٹی نے طلب کیا

ًجے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی بجائے سیاسی رنگ دے کر راہ فرار اختیارکیا جا رہا ہے۔ عمر سرفراز چیمہ qجے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ یہ لوگ مجرم ہیں، پیش نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری حاصل کئے جائیں گے،مشیر داخلہ و اطلاعات حکومت پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 17 دسمبر 2022 20:25

ٓلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2022ء) وفاقی حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ جے آئی ٹی مکمل طور پر آئین اور قانون کے مطابق بنائی گئی ہے۔ بے بنیاد الزامات لگانے سے قانون سے فرار ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر داخلہ و اطلاعات حکومت پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ آج ڈی جی پی آر آفس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشیر داخلہ و اطلاعات حکومت پنجاب عمر چیمہ نے کہا کہ جن لوگوں نے عمران خان کے خلاف مذہبی منافرت کی مہم میں حصہ لیا ان کو جے آئی ٹی نے طلب کیا۔ یہ لوگ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی بجائے اس کو سیاسی رنگ دے کر راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جب بھی عدالت طلب کرتی ہے یا تو بیمار یہ ہوتے ہیں یا اپنے لیڈر کی طرح ملک سے فرار ہو جاتے ہیں۔ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ یہ لوگ مجرم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج دوبارہ رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، عظمیٰ بخاری، جاوید لطیف، مولانا فضل الرحمان سمیت 12 دیگر کو نوٹسز جاری کئے جا رہے ہیں۔ یہ لوگ عمران خان کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے میں ملوث ہیں اور اگر یہ پیش نہیں ہونگے تو عدالت سے ان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تسنیم حیدر نے نواز شریف کے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سازش میں ملوث ہونے سے متعلق جو بیان دیا ان تحقیقات کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔

تسنیم حیدر کے وکیل کے مطابق ثبوت برطانیہ کی پولیس کو جمع کروائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ یہ قانون اور آئین کا احترام کرتے ہوئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔ عمر سرفراز چیمہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وزیر آباد میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور جنونی یا مذہبی سوچ رکھنے والا شخص نہیں ہے۔

یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ یہ اس کا انفرادی عمل تھا۔ میڈیا میں چند حلقوں نے پراپیگنڈہ کیا کہ ایک حملہ آور نے انفرادی طور پر حملے کا فیصلہ کیا جبکہ تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ حقائق اسکے برعکس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانزک اور کرائم سین کی تحقیقات کے مطابق حملہ آور دو یا دو سے زائد تھے۔ اس سانحے کے پیچھے سوچی سمجھی سازش کار فرما ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں اور گواہان سے تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔ جے آئی ٹی عبوری چالان بہت جلد عدالت میں جمع کروائے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات