ج*اسلام آباد،باچا خان کا خاندان نظریاتی جدوجہد کا نام ہے، اسحاق ڈار

اتوار 29 جنوری 2023 20:40

ہ*اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جنوری2023ء) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باچا خان کا خاندان نظریاتی جدوجہد کا نام ہے۔باچا خان کی خدمت اور آزادی کی تحریک میں انکے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انکے جس کام نے پوری دنیا کو متاثر کیا وہ خدائی خدمتگاری تھی، جس کی آج بھی سیاست کو ضرورت ہے۔ افغانستان کے موجودہ حالات اور اسکے اثرات کی پیشنگوئی انہوں نے کئی دہائیاں قبل کی تھی۔

انہوں نے جہادی قوتوں کو راہ راست پر لانے کی کوشش کی اور اس حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو آج بھی باچا خان کے عدم تشدداور بات چیت کے ساتھ مسائل کیحل کی ضرورت ہے۔باچا خان کے عدم تشدد کی آبیاری کی جاتی تو یہ خطہ امن، ترقی اور تعلیم سے فیض یاب ہوتا۔

(جاری ہے)

باچا خان نے مقامی مصنوعات کو آگے لانے کیلئے بھی کردار ادا کیا اور آج بھی معاشی مسائل کے حل کیلئے یہ ایک ضروری عمل ہے۔

تعلیم کے میدان میں بھی باچا خان کی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں۔ بچے اور بچیوں دونوں کو یکساں تعلیم یافتہ کرنا باچا خان کی ہی تعلیمات ہیں۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ دہشتگردی ایک چیلنج ہے جس نے قومی وجود کو زخمی کیا۔نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے دہشتگردی دوبارہ شروع ہوئی۔ ہنگامی بنیادوں پر دہشتگردی کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نیمزید کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی بنیاد میثاق جمہوریت تھی۔اٹھارہویں آئینی ترمیم کو عملی بنانے میں ہر کسی نے کردار ادا کیا۔ اسفندیار ولی نے صوبے کے نام کیلئے اس ترمیم میں بہت جدوجہد کی تھی۔ آمریت ختم کرنی ہے تو جمہوریت اور معاشی استحکام و ڈسپلن کو ممکن بنانا ہوگا۔ملک کو آگے لے جانا ہے تو بڑے فیصلے کرنے ہوں گے۔پچھلے پانچ سال میں اتنی تباہی ہوئی ہے کہ ایک دو دن میں ازالہ ممکن نہیں۔ قوم کو بیرونی اداروں کے چنگل سے آزاد کرانا ہوگا، تب ہی ہم پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنا سکتے ہیں