جتنی گیس چاہیے وہ ہمارے پاس ہے نہیں،ایم ڈی سوئی سدرن گیس

کا شارٹ فال ہے جو پورا سال رہتا ہے ،گیس کی ترسیل ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے،ارکان سندھ اسمبلی کو بریفنگ

پیر 13 فروری 2023 20:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2023ء) ایم ڈی سوئی سدرن گیس عمران منیارنے کہا ہے کہ جتنی گیس چاہیے وہ ہمارے پاس ہے نہیں ،جتنی گیس ہمارے پاس موجود ہے اس سے زیادہ ڈیمانڈ ہے ،300کا شارٹ فال ہے جو پورا سال رہتا ہے ،گیس کی ترسیل ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے ،ہماری کوشش ہے کہ جو یہاں پر گیس پیدا ہوتی ہے وہ یہاں ہی دیں،سب سے زیادہ ہم ڈومیسٹک میں گیس دیتے ہیں،کراچی میں بعض ایریا ایسے ہی جوبہت دور ہیں،وہاں گیس پہنچانا مشکل ہوتا ہے۔

پیر کو سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ارکان سندھ اسمبلی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جو وفاقی حکومت گیس دیتی ہے وہ ہم دیتے ہیں،ہمارے پاس ایک میٹر بنانے کا پلانٹ ہے ،سندھ اور بلوچستان دونوں میں گیس پیدا ہوتی ہے،810ہمارے پاس ٹوٹل گیس ہے،695گیس سندھ سے آتی ہے،ہمیں جو گیس ملتی ہے وفاق ہمیں بتاتی ہے کہ کس کو گیس دینی ہے،ہمارا پاس ایکسٹرا گیس ہے نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ سندھ میں ابھی بھی گیس کے بہت ذخائر ہیںلیکن وہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے،آر ایل این جی گیس زیادہ تر قطر سے آتی ہے،آر ایل این جی پر ہمیں وفاق سے ہدایت ہے ،ہمارا فیصلوں پر بہت کم کنٹرول ہے،ہمارے پاس کوئلہ سے گیس کی سہولیات نہیں ہیں،اس کے لیے ضروری ہے کہ کوئلہ پر پالیسی بن جائے ۔اس موقع پر ایم ایم اے کے ایم پی اے سید عبدالرشید نے کہا کہ لیاری میں سلینڈر پھٹنے سے 19 اموات ہوئی ہیں ۔

ہمارے چولہے میں گیس نہیں ہے۔پانچ گلیوں میں گیس آتی ہے ۔پانچ گلیوں میں گیس کیوں نہیں آتی ہے ۔سلو میٹر گیس کے چارج بھی لیتے ہیں ۔جب آپ کے متعلقہ افسروں سے بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں ہمارے پاس پائپ موجود نہیں ہیں۔آج میرے گھر کا سلینڈر لیک ہورہا تھا۔لیاری 50 فیصد ایریا میں گیس نہیں ہے ۔آپ کے ملازم کے رویے سے ایسا لگتا ہے وہ بدمعاش ہیں۔

ایم ڈی سوئی سدرن گیس نے اس ضمن میں کہا کہ ہم سلینڈروں میں گیس بھر کر نہیں دیتے ہیں ۔ہماری کوشش ہے کہ لیاری اور دیگر علاقوں میں لائن مکمل طور تبدیل کریں۔ہمارے لوگ مختلف اداروں میں جاتے ہیں ۔لیکن ہمیں لائنوں کے حوالے سے اجازت نہیں ملتی ہے ۔لیاری میں نیٹ ورک 2 سو گھروں کے لیے ڈالا تھا۔وہاں اب ہزار گھر ہیں ۔جہاں پر گیس چوری ہورہی ہے اس کے حوالے سے ہمیں بھی بتایا جائے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم اگر رات کو گیس چند نہ کریں تو گیس لیکج ہو جائے گی۔پھر صبح بھی گیس نہیں ملے گی ۔چارجز لگانے کا ہمیں کو فائدہ نہیں ہے۔کراچی میں سات لاکھ کسٹمر ایسے ہیں جن کے پاس کنکشن نہیں تھے۔ہم ایک لاکھ کسمٹر کو جون تک بلنگ کریں گے ۔ہم نے گزشتہ سال ایک آلٹرنیٹ ایجنسی بنائی تھی۔پانچ کنٹریکٹ سائن کیے ہیں ۔جس سے ہم تھرڈ پارٹی سے گیس لیکر آئیں گے ۔ہم مہنگی گیس انڈسٹری کو دیں گے ۔