سینیٹرزکا ملکی استحکام اور مضبوطی کیلئے ایوان بالا کے اختیارات میں اضافہ کرنے اور سینیٹرز کے انتخاب کا طریقہ کار تبدیل کرنے پر زور

بدھ 15 مارچ 2023 21:31

سینیٹرزکا ملکی استحکام اور مضبوطی کیلئے ایوان بالا کے اختیارات میں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2023ء) سینیٹ گولڈن جوبلی تقریبات سابق اور موجودہ سینیٹر ز نے ملکی استحکام اور مضبوطی کیلئے ایوان بالا کے اختیارات میں اضافہ کرنے اور سینیٹرز کے انتخاب کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ،بدہ کے روز سینیٹ کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اور قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ ایوان بالا کا 50سالہ سفر ایک تاریخی سفر ہے اور گذشتہ 50سالوںمیں اس ایوان نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں اس پر بحث ضروری ہے انہوںنے کہاکہ میں خود دو بار اس ایوان کا حصہ رہا ہوں انہوں نے کہاکہ ہمیں گذشتہ 50سالوں کے دوران جو مشکلات درپیش رہے ہیں اس پر قابو پانے کیلئے اس ایوان نے اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگاسینیٹر عابدہ عظیم نے کہاکہ سینیٹ آف پاکستان چاروں صوبوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے تاہم ایوان میں موجود سینیٹر کو وفاقی کی جانب سے کسی قسم سے فنڈز نہیں ملتے ہیں اسی طرح ایون میں خواتین سینیٹر ز کی تعداد بھی کم ہے اس حوالے سے بھی اقدامات کئے جائیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر پرنس احمد عمرزئی نے کہاکہ ہماری خوش قسمتی سے آج کے گولڈن جوبلی تقریبات کے میزبان چیرمین کا تعلق بلوچستان سے ہے سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ اس ایوان نے 50سال کا سفر طے کیا ہے انہوں نے کہاکہ اس 50 سالہ دور میں مثبت اور منفی قانون سازی پر سیر حاصل بحث ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے ماضی کی سمت دیکھ کر سبق حاصل کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ چھوٹی اکائیوں اور اقلیتوں کے حوالے سے ااس ایوان کی تشکیل کی گئی ہے انہوںنے کہاکہ آج ہم یہاں پر بحث کر رہے ہیں مگر ہمارے سوالات آج بھی سڑکوں پر حل ہورہے ہیں اورہم اس فورم کو عدلیہ کو اور حکمران طبقہ ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہورہا ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں اپنی ناکامیوں پر بھی توجہ دینی ہوگی اور اس پر غور کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کمیوں اور کوتاہیوں کے باوجود ایسے مراحل بھی طے کئے ہیں جو کہ ہمارے جمہوری تبدیلیوں میں اچھی روایات ہیں اس موقع پر سابق سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہاکہ سینیٹ کو ہمیشہ ایک خاندان کی طرح سمجھا ہے اور آج میں یہی سمجھ رہا ہوں کہ میں اپنے گھر میں اگیا ہوں انہوں نے کہاکہ سینیٹ کے اختیارات کم ہیں اور بجٹ کی منظوری میں سینیٹ آف پاکستان کا کردار محدود ہے اس میں اضافے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ سینیٹ کے پاس ملک کی اقتصادی معاملات میں موثر آواز ہونی چاہیے اس موقع پر سابق سینیٹر اعتزاز احسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سینیٹ میں قدآور شخصیات موجود ہیں اور یہ اس ایوان کا اثاثہ ہیں انہوں نے کہاکہ سینیٹ ایک بڑا حساس قسم کا کرادار ادا کرسکتا ہے یہ ادارہ وفاقی اکائیوں میں توازن رکھتا ہے اور جس وفاقی اکائی کو کوئی درد یا محرومی محسوس ہو تو سینیٹ آف پاکستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس درد کا ازالہ کرے اور اس مرض کیلئے مرہم رکھے انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان میں محرومیاں بہت زیادہ ہیں اور ایک تباہ کاریوں کا یک خوفناک سلسلہ ہے جو انسان اپنے خود لا رہا ہے انہوں نے کہاکہ وہاں پر ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ جو ہورہا ہے اس پر ایوان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ صرف فوج یا عسکری اداروں کے زریعے مسائل حل نہیں ہوتے کیونکہ فوج کے پاس کوئی سیاسی حل نہیں ہوتا ہے انہوںنے کہا کہ جو گمراہ ہوگئے ہیں ان کو گلے سے لگانا چاہیے انہوںنے کہاکہ سینیٹ کا کرادار اس سے زیادہ موثر ہوسکتا ہے انہوں نے کہاکہ آج بھی لاہور میں آنسو گیس کے شیل گر رہے ہیں ہم میں تقسیم بہت زیادہ ہوگئی ہے اور ہم سیاستدان اتنے منقسم ہوگئے ہیں کہ ہمارے ہوتے ہوئے سویلین سیاستدان کے احکامات پر ایک سویلین سیاستدان کے گھر پر چڑھائی ہورہی ہے یہ نہیں ہونا چاہیے یہ ہم آج ایک کے پیچھے ہیں اور کل دوسرے کے پیچھے ہونگے ہم میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا اس طرح سے ریاست کی رٹ بحال نہیں ہوتی ہے یہ ہماری رٹ بھی نہیں رہے گی اور اس جمہوری اقتدار کے آمین اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے اور سینٹ اور موجودہ سینیٹ کیلئے تو بہت زیادہ لمحہ فکریہ ہے۔

سابق سینیٹر الیاس بلور نے کہاکہ 75سالوں سے پاکستان میں یہ بحث چل رہی ہے کہ اس پر حکمرانی کون کرے گا انہوں نے کہاکہ اس وقت عدلیہ جو کردار ادا کر رہی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے انہوں نے کہاکہ اس ملک پر ایسا دور بھی گزرا ہے جب پشاور میں تعینات ڈپٹی کمشنر سکندر مرزا کو گورنر جنرل بنا دیا گیا انہوں نے کہاکہ آج ہماری ایسی حالت ہے کہ ہم پیسے پیسے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں ہمیں ایلیٹ طبقے کیلئے جو چیزیں بنا کر رکھی ہیں اس کو فروخت کیا جائے ملک میں موجود سٹیل ملز اور گالف کورس فروخت کئے جائیں انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ انتخابات 90روز میں کرانے پڑتے ہیں تاہم اگر کوئی لاڈلہ اپنی خواہشات کی تکمیل کیلئے اسمبلیاں توڑ دے اس ملک کو تباہی کی سمت نہ لیکر جائیں انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو بچانے کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ اس وقت بھی خیبر پختونخوا میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے میں نے اپنے گھر کے تین افراد اسی دہشت گردی میں گنوائے ہیں ہمیں اس ملک میں آمن و استحکام کیلئے فیصلے کرنے چاہیے سابق ڈپٹی چیرمین سینیٹ جان جمالی نے کہاکہ میں چھ دفعہ ایم پی اے بن چکا ہوں اور اس ایوان کا بھی ممبر رہ چکا ہوں میں نے اتنے عرصے میں کیا کھویا ہے اور کیا پایا ہے میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر اس ملک کو چلانا ہے تو سینیٹ کو اختیارات دیدیں اوراس کے انتخابات کرائیں انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کا ابھی تک سمجھ نہیں آیا ہے اگر ملک کو چلانا ہے تو برابری کی بنیاد پر سینیٹ کو اختیارات دینا ہونگے اور سینیٹرز کو براہ راست انتخابات کے طریقہ کار پر لیکر جانا ہوگا۔