سوئس بینک کے لیے بیل آؤٹ، مارکیٹس کا ردعمل

DW ڈی ڈبلیو پیر 20 مارچ 2023 16:40

سوئس بینک کے لیے بیل آؤٹ، مارکیٹس کا ردعمل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 مارچ 2023ء) اختتام ہفتہ پر ہونے والے مذاکرات میں کریڈٹ سوئس کے لیے تین ارب فرانک یا تین اعشاریہ چار ارب یورو کےبیل آؤٹ پر اتفاق کیا گیا۔ یہ ڈیل پیر کو نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور مشرقی یورپی کاروبار حصص سے آغاز سے کچھ ہی دیر قبل طے پائی۔ سوئٹزرلینڈ جیسے ملک، جو اپنے محفوظ بینکنگ نظام اور مالیاتی حب کے بطور شہرت رکھتا ہے، اس انداز کا یہ ایک غیرمعمولی واقعہ ہے۔

سوئس بینک کریڈٹ سوئس کے مالیاتی بحران نے سوئٹزرلینڈ کے مالیاتی نظام پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

سوئس مارکیٹ ورلڈ: اب بھی روسی کمپنیوں کے لیے فائدہ مند

سوئٹزرلینڈ تارکین وطن کو جرمنی اور فرانس بھیج رہا ہے، رپورٹ

پیر کی صبح زیورخ میں مارکیٹ کاروبارِ حصص کے آغاز سے قبل کریڈٹ سوئس کے شیئرز اکسٹھ اعشاریہ نو فیصد کی کمی کا شکار دیکھے گئے۔

(جاری ہے)

اس ڈیل کے بعد بیل آؤٹ دینے والے یو بی ایس بینک کے شیئرز میں بھی آٹھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ سوئس حکام نے یو بی ایس سے استدعا کی تھی کہ وہ اپنے چھوٹے حریف بینک کریڈٹ سوئس کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لے۔ اس سے قبل امریکا میں دو بینکوں کے مالیاتی بحران نے خدشات پیدا کر دیے تھے کہ بین الاقوامی سطح پر چھوٹے بینک دیوالیہ ہو سکتے ہیں۔

کریڈٹ سوئس ان تیس اہم مالیاتی اداروں میں سے ایک ہے، جنہیں بین الاقوامی سطح پر اہم بینکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

حکام کو خدشات تھے کہ اس بینک کی ناکامی کا اثر عالمی مالیاتی نظام پر پڑ سکتا ہے۔ اسی تناظر میں سوئس صدر الائن بیرسے نے اتوار کی شب اپنے بیان میں کہا کہ کریڈٹ سوئس کا بے قابو انہدام ملک بلکہ بین الاقوامی مالیاتی نظام پر غیرمعمولی منفی اثرات کا باعث ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سن 2008 میں چند امریکی مالیاتی اداروں کے دیوالیہ پن کی وجہ سے عالمی مالیاتی بحران پیدا ہو گیا تھا، جس کے اثرات مالیاتی اداروں پر اب تک دیکھے جا سکتے ہیں۔

ع ت، ک م (روئٹرز، اے ایف پی)