پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نوجوانوں کی شمولیت بہت ضروری ہے،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز

اتوار 26 مارچ 2023 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2023ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نوجوانوں کی شمولیت بہت ضروری ہے،سعودی عرب پاکستان کا ہر آزمائش پر پورا اترنے والا دوست ہے کیونکہ اس نے ہمیشہ پاکستان کی ہر ممکن مدد کی ہے چاہے اسے معاشی بدحالی کا سامنا ہو یا ملک میں زلزلے اور سیلاب کی وجہ سے تباہی ہو، حرمین شریفین کی وجہ سے پاکستانی قوم کو مملکت سعودی عرب سے زبردست جذباتی لگاؤ ​​ہے جو مومنین کے لیے مقدس ترین مقامات ہیں۔

یہاں سعودی سفارت خانے کے زیر اہتمام ’’پاک سعودی تعلقات‘‘ کے موضوع پر ایک مختصر ویڈیو مقابلے کے انعقاد پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ یہ ایک صحت مندانہ سرگرمی ہے اور دو برادر ممالک کی نوجوان نسل کے درمیان موجودہ رشتوں کو مضبوط بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

سعودی پریس اتاشی ڈاکٹر نائف علطیبی نے اس مقابلے کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اس کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے کیا گیا تھا کیونکہ مارچ 1953 میں پاکستان کے گورنر جنرل غلام محمد نے اپنا پہلا سرکاری دورہ سعودی عرب کا کیا تھا۔

اور شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود سے خوشگوار ماحول میں ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی سفارت خانے کو پاک سعودی تعلقات کی 114 ویڈیو ٹیپس موصول ہوئیں جو دونوں ممالک کی سفارتی تاریخ میں ہمیشہ سے ایک دلچسپ باب رہی ہیں۔ ڈاکٹر نائف نے کہا کہ ویڈیوز جذبات سے بھری ہوئی ہیں جو مملکت اور اس کے لوگوں کے لیے ان کے شدید جذبات اور محبت کا اظہار کرتی ہیں۔

ایک ویڈیو کلپ کے مطابق وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پاک سعودی تعلقات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے مملکت سعودی عرب کی طرف شیطانی نظر ڈالی تو ہم اپنی جانوںو مال کی قربانیاں دیں گے۔ پاک سرزمین کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خون، مال، اولاد اور جان بھی قربان ہے۔

اسی ویڈیو ٹیپ میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے دونوں برادر ممالک سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی گہرائی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا اور ترقی کرتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے پاکستان میں دیرپا امن، خوشحالی، سلامتی اور استحکام کے لیے دعا کی اور کہا کہ وہ مستقبل میں پاکستان کو دنیا کے صف اول کے ممالک میں سے ایک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ایک اور خاموش ویڈیو تھی جس نے سامعین کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی کیونکہ یہ کہانی سمندر پار پاکستانیوں کا منہ بولتا ثبوت تھا جو نہ صرف اپنے خاندانوں کے لیے روٹی کما رہے تھے بلکہ قومی خزانے میں بھاری زرمبادلہ بھی جمع کر رہے تھے۔ اس میں دکھایا گیا کہ پاکستانی مزدور کی موت کے بعد کس طرح سعودی حکومت نے اس کے خاندان کی کفالت کی اور اس کی بیٹی کے زندگی میں ڈاکٹر بننے کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔

ڈاکٹر نائف نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ اور بھی ویڈیو ٹیپس موجود تھیں جن میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح سعودی عرب پوری تاریخ میں مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختصر ویڈیوز اچھے معیار اور مواد کی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر دس دستاویزی فلموں کو انعامات کے لیے منتخب کیا گیا۔ پہلا انعام حاصل کرنے والے کو 2,000 ڈالردیئے گئے جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والوں کو بالترتیب 1,500 اور 1,000 ڈالر دیئے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ باقی سات ویڈیو کلپ بنانے والوں کو ہر ایک کو 500 ڈالر دیئے گئے ، تاہم دیگر مقابلوں کو پرفارم کرنے کے لیے 2000 ریال کے واؤچرز اور مفت عمرے کے ویزے سے نوازا گیا۔