Live Updates

30 اپریل کو انتخابات نہ ہوئے تو احتجاج کا راستہ اپنا سکتے ہیں

سب سے پہلے وکلاء آئین کی بحالی کیلئے سڑکوں پر ہوں گے، جج ایک حد تک آئین سے آگے نہیں جائیں گے۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 30 مارچ 2023 20:40

30 اپریل کو انتخابات نہ ہوئے تو احتجاج کا راستہ اپنا سکتے ہیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مارچ 2023ء) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ 30 اپریل کو انتخابات نہ ہوئے تو احتجاج کا راستہ اپنا سکتے ہیں، سب سے پہلے وکلاء آئین کی بحالی کیلئے سڑکوں پر ہوں گے، جج ایک حد تک آئین سے آگے نہیں جائیں گے ۔ انہوں نے 92نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات نے ججز کو اندرونی طور پر متاثر کیا۔

جج ایک حد تک آئین سے آگے نہیں جائیں گے، ضروری نہیں زیادہ ججز کی رائے ہی عوامی رائے ہو۔انہوں نے کہا کہ ایک چنگاری ملک میں آگ لگا سکتی ہے، ایسا ہوا تو حالات سنبھالنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ ملک مسلسل تنزلی کی طرف جارہا ہے، 30 اپریل کو انتخابات نہ ہوئے تو احتجاج کا راستہ اپنا سکتے ہیں، سب سے پہلے وکلاء آئین کی بحالی کیلئے سڑکوں پر ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئین کہتا ہے 90 روز میں الیکشن ہونے ہیں،پاکستان میں ان تین ماہ میں کیا معجزہ ہو جائے گا کہ سب ٹھیک ہو جائے،آج سپریم کورٹ کو شکست دینے کی کوشش ہو رہی ہے۔ تمام کھلاڑی سپریم کورٹ کے ججز کو تقسیم کر رہے ہیں،ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے اس سے پاکستان کا آئین ختم ہو جائے گا،ملک کو جبر اور ظلم کے ساتھ چلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ سے لیکر سپریم کورٹ کے ججز تک دباؤ ڈالا جا رہا ہے،ہم آئین اور سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں،حکمران ملک میں سول وار لانا چاہتے ہیں،اس سے ملک بہت بڑے بحران کا شکار ہو جائے گا۔ ہم ابھی بھی امن کے راستے پر ہیں، حکمران ایک حد سے تجاوز کریں گے تو معاملات ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں گے، ملک کو مسائل سے بچانے کا واحد حل آئین پر عمل کرنے میں ہے۔

اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے بول رہے ہیں کہ آئین خطرے میں ہے، کوئی ایسی چیز ہی موجود نہیں کہ قوم کو اکٹھا رکھا جائے،اس کا مطلب ہے حکومت قومی سلامتی کیلئے خطرات پیدا کر رہی ہے۔ جب آئین توڑتے ہیں تو وہ معاہدہ جس پر قوم زندگی گزار رہی ہے وہ ٹوٹ جاتا ہے،آئین پر عمل کرانے کی ذمہ داری سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ 
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات