آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کا جی۔20 ممالک سے بھارتی غیر قانونی مقبوضی جموں و کشمیر میں سربراہی اجلاس کے بائیکاٹ کا مطالبہ

اتوار 21 مئی 2023 23:40

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2023ء) آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے)کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی۔20 ممالک کے اجلاس کی میزبانی کرنے کی بھارتی کوشش کو دنیا کو گمراہ کرنے والا حربہ قرار دیا ہے۔ جموں و کشمیر کو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اس خطے میں کسی بین الاقوامی تقریب کی میزبانی کا کوئی جواز نہیں ہے جس پر اس نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کرکے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

اتوار کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ''جی۔20 '' اجلاس کا سری نگر میں انعقاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا ملٹری زون ہے جہاں بھارتی قابض افواج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

نئی دہلی کی طرف سے سری نگر اور لیہہ میں منعقد ہونے والی تقریبات کا بائیکاٹ کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فورم کے دیگر ممبران بھی اس کی پیروی کریں اور منعقد ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیز فائر لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے جی۔20 اجلاس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس متنازع اقدام کے پیچھے بھارت کا مقصد کشمیریوں کے خلاف ڈھونگ رچا کر دنیا کو گمراہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی غیر قانونی زیر تسلط علاقے میں زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے جو بھارت نے پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہری جن میں زیادہ تر نوجوان لڑکے شامل ہیں کو بھارتی قابض افواج آئے دن شہید کر رہی ہیں جبکہ حریت رہنمائوں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھارتی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کشمیر میں گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ جی۔20 ممالک کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کے لیے بھارت پر دبا ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدامات کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب قربانیاں رنگ لائیں گی اور خود ارادیت کے حق کے حصول کے لیے ان کی جائز جدوجہد اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی۔