آقاکریم ﷺ کی حرمت وتقدیس کی حفاظت اولین مقصد ہے، پیر ارشدکاظمی

کارکنان قوم برادری اور ذاتیات سے بالاترہوکر اسلام کی سربلندی اور آبیاری کی جدوجہد کریں آنے والا وقت پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کا ہے،کارکنان اپنی جدوجہدکو تیز کردیں،خطاب

اتوار 20 اگست 2023 18:25

,کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2023ء) تحریک اہلسنّت پاکستان کے کارکنان قوم برادری اور ذاتیات سے بالاترہوکر اسلام کی سربلندی اور آبیاری کی جدوجہد [کریں،ہمارااصل مقصد دین کی سربلندی اور آقاکریم ﷺ کی حرمت وتقدیس کی حفاظت ہے جس کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں،آنے والا وقت پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کا ہے،کارکنان اپنی جدوجہدکو تیز کردیں۔

یہ باتیں تحریک اہلسنّت پاکستان صوبہ سندھ کے صدر پیر طریقت صوفی سید ارشدعلی کاظمی القادری نے تحریک اہلسنّت پاکستان کورنگی ٹائون کے زیراہتمام منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔جلسے میں علماء ومشائخ اور کارکنان تحریک اہلسنّت کی بڑی تعدادنے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ پیر قاضی فیض رسول رضوی کی قیادت میں اکابرین کے مشن کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔

(جاری ہے)

پیر سید ارشدعلی شاہ کاظمی القادری نے ٹائون کے تمام عہدیداران سے حلف لیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ کارکنان جشن عید میلادالنبی ﷺ کی تیاریاں تیز کردیں اس سال پہلے سے بڑھ کر جشن ولادت کی خوشیاں منائیں گے، عید میلادالنبی ﷺ پرخوشیاں مناناہمارے خون میں شامل ہے،حکومت ماہ ربیع الاول کے اختتام تک لائوڈ اسپیکر پر پابندی ختم کرے اور میلادالنبی ﷺ کے اجتماعات کو اجازت ناموں سے استثناء دے۔

انہوں نے کہاکہ اکابرین اہلسنّت نے پاکستان بنایاتھااور ان کی اولادیں ہی پاکستان کو بچاسکتی ہیں،اسلامی شعائرکی بے حرمتی پر خاموشی سادھنے والے حکمران نظریہء پاکستان سے مخلص نہیںہیں،عوام کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے حصول کے لئے لاکھوں قربانیاں دی گئیں اور بڑی جد وجہد اور کوششوںکے بعد یہ ملک حاصل کیا گیا آج مختلف ایشوزکھڑے کرکے اکابرین کی قربانیوں کا مذاق اڑایاجارہاہے ، تاہم اگر ہم اپنے اکابرین کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں اور اپنے ازلی دشمن بھارت سے مقابلہ کرناچاہتے ہیں تو ہمیں تحریک پاکستان والا جذبہ بیدار کرنا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیا د دو قومی نظریہ پر رکھی گئی ہے ،دو قومی نظریہ علما ء اہلسنّت نے پیش کیا اور علما ء اہلسنّت ہی قائداعظم محمدعلی جناح کے دست و بازو تھے، پیر سید جماعت علی شاہ نے یہ فتویٰ جاری کیا تھا کہ جو مسلما ن مسلم لیگ کو ووٹ نہیں دے گا ہم اس کا جنازہ نہیں پڑھیں گے ۔پیر سیدمحمدقمرالدین سیالوی آستانہ عالیہ سیال شریف ،پیر آف مانکی شریف، پیر آف گولڑہ شریف ، آستانہ عالیہ بھرچونڈی شریف، پیر صاحب پگاڑا، مولانا عبدالستارخان نیازی، سفیر اسلام الشاہ محمد عبدالعلیم صدیقی، مولانامفتی احمد یار خان نعیمی مفسر قرآن، حضرت علامہ ابوالحسنات محمداحمد قادری، حضرت پیر سید احمد سعید کاظمی شاہ اور دیگر ہزاروں علماء و مشائخ نے قائداعظم کا اس وقت ساتھ دیا جب نام نہاد کانگریسی ملا قائداعظم محمد علی جناح کو کافر اعظم قرار دیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اولیا ء الله کا فیضان ہے اور اولیا ء لله کے فیض سے انشاء الله پاکستان تاقیامت قائم ودائم رہے گا اس کی سالمیت کے خلاف سازشیں کرنے والے نیست و نابود ہو جائیں گے مگر پاکستان کی تکمیل نظام مصطفی ﷺ کے نفاذسے منسلک ہے نظام مصطفیٰ ﷺ کے بغیر پاکستان ادھورا ہے ۔ آخر میں ملکی سلامتی و استحکام کے لئے خصوصی دعاکی گئی اور شہدا ء تحریک پاکستان کی بلندی درجات کی بھی خصوصی دعا کی گئی ۔