قومی سیاسی قیادت کو سیاسی اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے قومی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کرنا ہوگا، لیاقت بلوچ

پیر 18 ستمبر 2023 19:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2023ء) نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی، انتخابی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے راولپنڈی فیصل آباد، ملتان اور سکھر میں ختمِ نبوتؐ کانفرنس، عوامی جلسوں اور انتخابی کنونشن سے خطاب کیا اور منصورہ میں انتخابی سیل کے خصوصی اجلاس اور جمعیت طلبہ عربیہ کے تجدیدِ عہد کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے حلف کے ساتھ اُن سے بڑی توقعات وابستہ ہوگئی ہیں۔

عدلیہ کی تقسیم اور جانبدارانہ اسلوب کے گہرے تاثر کو ختم کرنا ہوگا۔ ہر لمحہ سیاسی، آئینی، انتخابی مقدمات، پٹیشنز پر سپریم کورٹ کو مستقل بنیادوں پر میکنزم بنانا ہوگا۔ قوم کی توقعات ہیں کہ نئے چیف جسٹس اعلیٰ عدلیہ کے چہرے اور کردار کو درست سمت پر لائیں گے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے تمام معزز جج حضرات کو بھی اپنا رویہ، اسلوب بدلنا ہوگا۔ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے صاف ستھرا کردار ادا کیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے ناپسندیدہ واقعات نے سیاست، ریاست اور قانون کے نفاذ میں جوہری تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ سیاسی، جمہوری محاذ پر لاقانونیت، شدت، عدم برداشت اور انتقامی سیاست ہمیشہ سیاست دانوں اور جمہوریت کے لے زہرِ قاتل بنتی ہے اور ریاستی طاقتوں کو ہر طرح کے اقدام اور اندھی طاقت کے استعمال کا حق مل جاتا ہے۔

پرویز الٰہی کی 12 ویں مرتبہ گرفتاری عجوبہ اور معمہ بنی ہوئی ہے۔ قومی سیاسی قیادت کو سیاسی اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے قومی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ کرنا ہوگا، وگرنہ رفتہ رفتہ سیاسی قوتوں کے ہاتھ سے سب کچھ پھسل جائے گا۔لیاقت بلوچ نے پٹرول کی قیمتوں میں ہولناک اضافہ اور بجلی بلوں میں ناقابلِ برداشت اضافہ سے عام آدمی سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

نگران حکومت اور اِس پر بالادست اسٹیبلشمنٹ کو احساس ہی نہیں کہ عام آدمی کس حالت، کس کسمپرسی کا شکار ہے۔ جماعتِ اسلامی عوام کو لاوارث نہیں چھوڑے گی۔ عوام کے دُکھوں، احساسات کی ترجمانی کے لیے پورے ملک میں احتجاج جاری رہے گا۔ چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر پُرامن دھرنے، احتجاج سنگِ میل بنیں گے۔ مہنگائی سے ستائے عوام پہیہ جام اور اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے تیار ہیں۔