عدالت نے حلیم عادل شیخ کے خلاف کارسرکار میں مداخلت کے مقدمے کی سماعت 28ستمبر تک ملتوی کردی

جمعہ 22 ستمبر 2023 22:30

عدالت نے حلیم عادل شیخ کے خلاف کارسرکار میں مداخلت کے مقدمے کی سماعت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2023ء) کراچی کی مقامی عدلت نے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے خلاف کارسرکار میں مداخلت کے مقدمے میں سماعت 28ستمبر تک ملتوی کردی ہے ۔کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت کے روبرو ہائیکورٹ کے سامنے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے دوران کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

جیل حکام نے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ دوسری جانب زیر حراست قیدی کو چھڑوانے کے مقدمے میں تفتیشی افسر نے عدالت میں چالان میں ترمیم کی درخواست دائر کردی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ چالان میں ٹائپنگ کی غلطی سے ملزم کا نام غلط لکھا گیا ہے۔ عدالت نے چالان میں تصیح کے لئے تفتیشی افسر کو مہلت دیدی۔

(جاری ہے)

عدالت نے مقدمات کی سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی۔ پولیس کے مطابق حلیم عادل شیخ پر تحریک انصاف کے رہنما حسان نیازی کی پیشی پر ملزم کو چھڑوانے کی کوشش کا الزام ہے۔ سماعت کے میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ آج کل لیول پلیئنگ فیلڈ کا بہت شور ہے۔ تحریک انصاف کو صرف پلیئنگ فیلڈ دیں بھلے لیول نا ہو، پاکستان کے عوام اسکو خود لیول کردیں گے۔

الیکشن کا اعلان ہوگیا ہے، لیکن ہم اور ہمارے ساتھی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وہ لیول پلیئنگ فیلڈ چاہیئے جو 2018 کے الیکشن سے پہلے ملی تھی۔ ایم کیو ایم کو بھی ٹھپے پے ٹھپے والی لیول پلیئنگ فیلڈ چاہیئے۔ اس الیکشن کو عوام خود فری اینڈ فیئر بنائے گی۔ الیکشن آئینی مدت کے دوران ہونے چاہیئے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے امید ہے کہ وہ آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے مقررہ مدت میں الیکشن کروائیں گے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ حافظ نعیم میئر کے الیکشن میں رات کے اندھیرے میں ہمارے پاس آتے تھے۔ حافظ نعیم الرحمان ہمارے اتحادی اور میئر کے الیکشن میں ہمارے حمایت یافتہ امیدوار تھے۔ کراچی کپتان کا تھا، ہم سے الیکشن کو چھینا گیا تھا۔ مال غنیمت سمیٹنے والوں میں حافظ نعیم کی پارٹی بھی شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کی ہدایت پر ہم نے جماعت اسلامی کی حمایت کی۔

حافظ صاحب کو سپورٹ کرنے پر ہمیں کافی نقصان ہوا۔ ہمارے چیئرمینز کیخلاف کیسز بنائے گئے۔ میری رائے تب بھی یہی تھی کہ ہمیں الگ ہو جانا چاہیئے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کامران ٹیسوری نے کل کہا کہ آپ اندھیرے میں ملنے آتے تھے آج آپ نے انکو ملنے بلا لیا۔ ہمیں کسی کے ملنے پر اعتراض نہیں ہے۔ حافظ نعیم جواب دیں، وہ رات کے اندھیرے میں کامران ٹیسوری کے پاس کیا کرنے گئے۔ کراچی ان سے جواب مانگتا ہے۔ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس کا ظاہر اور باطن ایک ہی ہے۔ تحریک انصاف آئندہ الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔