اسرائیل کا غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ اور خوراک کی سپلائی بند کرنا عالمی قانون کے خلاف ہے.اقوام متحدہ

اسرائیل نے فضائی حملوں میں غزہ میں رہائشی عمارتوں ‘سکولوں اور اقوام متحدہ کی عمارتیں کو نشانہ بنایا جس سے عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے.عالمی ادارے کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 10 اکتوبر 2023 14:45

اسرائیل کا غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ اور خوراک کی سپلائی بند کرنا عالمی ..
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اکتوبر۔2023 ) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ جس سے شہری زندگی کی بقا کے لیے ضروری اشیا سے محروم ہوجائیں، عالمی قانون کے تحت ممنوع ہے انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ لوگوں کے وقار اور جانوں کا احترام کیا جانا چاہیے، انہوں نے تمام فریقوں سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے.

(جاری ہے)

فلسطینی گروپ حماس نے مبینہ طور پر ہفتے کے آخر میں اسرائیل پر اپنے اچانک حملے میں تقریباً 150 افراد کو اغوا کرلیا تھا، اس نے دھمکی دی کہ اگر بغیر کسی وارننگ کے اسرائیلی فضائی حملوں کے ذریعے غزہ کے رہائشیوں کو”نشانہ بنانے“ کا سلسلہ جاری رہا تو وہ مغویوں کو موت کے گھاٹ اتار دے گا. حماس کی یہ دھمکی پیر کے روز اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ کیے جانے کے بعد سامنے آئی جبکہ محاصرے کے نتیجے میں خوراک، پانی اور بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی جس سے بڑھتی مایوس کن انسانی صورت حال کے خدشات جنم لینے لگے ہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے اپنے دفتر کی جانب سے جمع کی گئی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فضائی حملوں میں غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں سکول اور اقوام متحدہ کی عمارتیں بھی شامل ہیں جس کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں.

غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی انسانی قانون واضح ہے کہ شہری آبادی اور شہری اشیا کو بچانے کے لیے مسلسل دیکھ بھال کی ذمہ داری حملوں کے دوران بھی عائد ہوتی ہے اسرائیلی وزیر دفاع کے غزہ کی سخت ناکہ بندی کے اعلان کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والے”محاصرے“ عالمی قانون کے تحت ممنوع ہیں اس سے قبل ایک اور رات غزہ پر مسلسل اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد اسرائیل نے کہا کہ اس نے غزہ کی سرحد پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور وہاں بارودی سرنگیں بچھا رہا ہے جہاں حماس نے اپنی کارروائی کے دوران باڑ کو گرا دیا تھا.

اسرائیل کی جانب سے تازہ ترین فضائی حملے اس وقت کیے گئے جب اس کی فوج نے 30 ہزار ریزرو اہلکاروں کو طلب کرلیا اور غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کر دی جس کے بعد ان خدشات میں اضافہ ہوگیا کہ اس نے حماس کے دہائیوں کے سب سے بہادرانہ حملے کا جواب دینے کے لیے زمینی کارروائی کا منصوبہ بنا لیا ہے.