مولانا حامد الحق حقانی کی اسلام آباد میں فلسطینی سفیرسے ملاقات

جمعرات 19 اکتوبر 2023 21:09

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2023ء) جمعیت علما اسلام (س)کے امیر ، دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق حقانی کی اسلام آباد میں فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیعی و نائب سفیر نادر ترک سے فلسطینی سفارتخانے میں جنرل حمید گل مرحوم کی صاحبزادی عظمی گل اور انکے شوہر یوسف گل کی جانب سے مسلہ فلسطین پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر ملاقات کی۔

مولانا حامد الحق حقانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ وقت مذمتوں اور قرارداوں کا نہیں ہے بلکہ اس وقت عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،تمام اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ عملی اقدامات کے لئے کمربستہ ہو جائیں اپنے مفادات اور مجبوریوں سے نکل کر خدا کا خوف کریں اور مظلوم فلسطینیوں کی صدا پر لبیک کہتے ہوئے ان پر صہیونی ریاست کے ظلم و جبر کو عملا روکے۔

(جاری ہے)

اگر اس معاملے میں مسلم حکمرانوں نے اسی طرح مجرمانہ غفلت برتی تو خدانخواستہ کل یہ کفری طاقتیں مکہ اور مدینہ پر خاکم بدہن قابض ہونے کا نہ سوچ لیں۔مولانا حامد الحق حقانی نے امریکی صدر کا حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران اسرائیلی ظالمانہ کاروائیوں اور بمباریوں کی حمایت کرنے پر شدید مذمت کا اظہار کیا۔غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری پر امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل کو کلین چیٹ دینا اسلام دشمنی اور کھلی دہشت گردی ہے۔

مولانا حامد الحق نے فلسطین کے ہمسایہ مسلمان ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی امداد کیلئے اپنے بارڈرز کھول دیں اور ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کریں تاکہ بارڈرز کے ذریعے مظلوم فلسطینیوں کے لئے خوراک ،دوائی اور دیگر ضروریات زندگی کو بروقت پہنچایا جاسکے۔مولانا حامد الحق نے حکومت پاکستان کی جانب سے فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے امدادی سامان روانہ کرنے کے اقدام کو سراہا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے تعاون کے لئے موثر اور بھرپور فوری اقدامات اٹھائے،مولانا حامد الحق نے سعودی عرب ،قطر،ترکی،مصر، ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک کے سربراہان سے بھی اپیل کی کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کی داد رسی اور ان کی نسل کشی رکوانے کیلئے عملی اقدامات اور تعاون کرے۔

مولانا حامد الحق حقانی نے مزید کہاکہ اسرائیل اپنے وحشیانہ اقدامات کو حماس کے حملوں کا ردعمل قرار دے کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ حماس کے حالیہ اقدامات بذات خود ارض فلسطین پر غیر قانونی قبضے اور ان مظالم کا ردعمل ہے جو اسرائیل کی جانب سے وقفے وقفے سے کئے جاتے رہے ہیں۔اس اجلاس کے شرکا یہ سمجھتے ہیں کہ اس تنازعے کا آغاز سات اکتوبر کو شروع نہیں ہوا بلکہ اس کا آغاز فلسطینیوں کے وطن پر قبضہ کرنے سے ہوا ہے ،فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے اور ان کی بستیوں پر قابض ہونے کا یہ سلسلہ پچھتر سال سے جاری ہے، اسلئے ایک جانب جہاں حالیہ تشد د کو روکنے کی ضرورت ہے وہیں تنازعہ کا حقیقی اور پائیدار حل تلاش کرنا بھی بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور حکومت کو چاہیے کہ وہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے نظریہ اور فرمان پر عمل پیرا رہیں۔کانفرنس سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، جماعت اسلامی کے میاں اسلم ، پی ٹی آئی کے علی محمد خان، مولانا فضل الرحمان خلیل،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ آیاز، جمعیت علما اسلام س کے سیکرٹری جنرل مولانا سید محمد یوسف شاہ، مفتی سید عدنان کاکا خیل اور دیگر نے شرکت کی۔