، فلسطین اور بیت المقدس پر بزور طاقت قبضہ کرنے والوں کے خلاف جہاد فرض ہو چکا ہے۔ تمام اسلامی حکومتیں جہاد کا اعلان کریں

ص* وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ مدارس کے 5لاکھ طلبہ جہاد کیلئے پیش کرے گا ش* حکومت سانحہِ مستونگ اور ہنگوکے شہداء کیلئے امدادی پیکج کافوری اعلان کرے ٴپنجاب حکومت سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجزمیںایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلوںمیں حافظ قران ض*طلبہ امیدواروں کی20 اضافی نمبرزفوری بحال کرے ورنہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ کی مرکزی مجلس شوری اور مجلس عاملہ کے تیسرے سالانہ مشترکہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ

اتوار 22 اکتوبر 2023 19:20

W.لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2023ء) وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان کی مرکزی مجلس شوری اور مجلس عاملہ کا مشترکہ تیسرا سالانہ اجلاس ادارہ فیضان القرا ن لاہور میں صاحبزادہ حسن رضا کی صدارت میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں چاروں صوبوں بشمول ریاست آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سے شوری ممبران نے بھرپور شرکت کی ۔

اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق ملک بھر میںپیغام پاکستان مہم جاری رہے گی۔اجلاس میں قادیانیوں کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں پر سخت تشویش کا ااظہار کیا گیا اور اتحاد اہل سنت بلوچستان کے مطالبات کی مکمل تائید وحمایت کا اعلان کیا گیا ۔حکومت سانحہِ مستونگ اور ہنگوکے شہداء کیلئے امدادی پیکج کافوری اعلان کرے ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کے سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجزمیںایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے داخلوںمیں حافظ قران طلباء وطالبات امیدواروں کو20 اضافی نمبرزفوری بحال نہ کیے تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

دنیا فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام بند کروانے کیلئے بھی کردارادا کرے ۔او آئی سی بے حسی کا مظاہرہ چھوڑ کر مظلوم فلسطینیوں کیلئے عملی اقدام کرے۔ فلسطین کی آزادی کی تحریک فیصلہ کن مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔مسجد اقصی پر کھلی جارحیت کو روکا نہ گیا تو دنیا خوفناک تصادم کی لپیٹ میں آ سکتی ہے، نئی عالمی سرد جنگ میں مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

مسلم حکمران اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ۔ریاستی ادارے اہل سنت کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کریں۔شہدائے میلاد کے قاتلوں کو سزائیں ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ شہدائے میلاد کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔شہدائے میلاد کی قربانیاں اہل حق کے اتحاد کا تقاضا کر رہی ہیں۔ صوفیا ء کے ماننے والوں نے جنازے اٹھا کر بھی امن کا راستہ نہیں چھوڑا۔

قادیانی اسلام اور پاکستان کے کھلے دشمن ہیں ۔قادیانیت انگریز کا لگایا ہواپودا ہیں۔حضور نبی کریمﷺسے لامحدود محبت اور غیر مشروط وفاداری کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔ختم نبوت ﷺکے تحفظ کیلئے ہر قربانی دینے کو ہمہ وقت تیار ہیں ۔نظام مصطفیﷺکے نفاذ سے وطن عزیز مستحکم ہوگا۔ مضبوط ،مستحکم اور پرامن پاکستان ہماری منزل ہے۔عشق رسول ﷺاستحکام ایمان کی بنیاد ہے۔

مسجد،مدرسہ،علماء اورمنبرو محراب کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ناموس صحابہؓ و اہل بیت ؓوازواج مطہراتؓبل مقدس ہستیوں کی توہین کے واقعات کی روک تھام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ صحابہؓ و اہل بیتؓکی شان میں بے ادبی کرنے والا کسی رعایت کا مستحق نہیں ہوسکتا ۔ امت مسلمہ کو فرقہ واریت ،انتہاء پسندی کے ذریعے کمزور کیا جا رہا ہے۔

موجودہ ملکی حالات کسی قسم کے فرقہ وارانہ فسادات کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔استحکام پاکستان کیلئے فرقہ واریت کا خاتمہ ضروری ہے۔پیغمبر امن و رحمت ﷺکے امتی امن کا پرچم سربلند رکھیں گے ۔ فرقہ وارنہ دہشت گردی کے پیچھے غیبی طاقتوں کو بے نقاب ہو نا چاہیے۔قوم کودہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی قربانیوںپر فخر ہے۔تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں امن کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہو جائیں ۔

تمام ادارے ملک میں قیام امن کو پہلی ترجیجی بنایا جائے کیونکہ امن وامان کے بغیروطن عزیزترقی کی شاہراہ گامزن نہیں ہوسکتا۔ پاکستان بنانے والے صوفیاء کے پیروکاراب ملک بچانے کیلئے متحد ہو جائیں ۔اہل حق نظام مصطفیﷺکو اپنا مشن بنالیں۔صوفیاء کے ماننے والے نظریہ پاکستان کے محافظ بن کر قومی اتحاد و یکجہتی کو یقینی بنائیں ۔ نئی آنے والی نسل تک نظریہ پاکستان صحیح سلامت پہنچانا ہمارا فرض ہے۔

پاکستان سے محبت ہمارے جسم میں لہو بن کر دوڑتی ہے۔پاکستان ریاست مدینہ کے بعد نظریئے کی بنیاد پر بننے والی دوسری مملکت ہے۔ نظریہ پاکستان کو بھولنے کی وجہ سے ملک بحرانوں کا شکار ہے۔ پاکستان کا روشن مستقبل نفاذ نظام مصطفے کے ساتھ وابستہ ہے۔ پاکستان لاکھوں شہیدوں کی امانت ہے ۔شوری ممبران نے اس بات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہااس طرح کے اقدامات سے حفاظ کرام طلبہ وطالبات کی حق تلفی کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔

وطن عزیز میںسالانہ دولاکھ سے زائد طلبہ و طالبات قران مجید حفظ کرتے ہیں ۔بالادست طبقہ مغربی غلامی میں اس قدر آگے نکل گئے ہیں کہ ان کی اپنی سوچنے سمجھنے صلاحیت ختم ہو چکی ہے۔نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاطت کیلئے ہر قربانی دیں گے ۔ مدارس کے طلباء کیلئے سائنسی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے اور نصاب تعلیم کو نظریاتی بنیادوں پر تیار کیا جائے ۔

طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کرکے امیر اور غریب طلبہ کو یکساں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں ۔اردو کا بطور قومی زبان فوری نفاذ عمل میں لایا جائے ،سپریم کورٹ کے اردو کو دفتر ی زبان اور ذریعہ تعلیم بنانے کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے۔اجلاس سے صاحبزادہ حسن رضا،ڈاکٹر مفتی محمدکریم خان،ڈاکٹر شمس الرحمن شمس،ڈاکٹر حفیظ الرحمن بغدادی،مفتی گلزار نعیمی،ڈاکٹر مفتی حسیب قادری،محمداکرم رضوی،صاحبزادہ عطاء المصطفی،مفتی مشتاق نوری،پیر ضیاء المصطفی حقانی، صاحبزادہ ریاض احمد اویسی،مفتی محمد زمان ایازی،مفتی محمد افضل نعیمی،قاری محمد یعقوب فریدی،مفتی امان اللہ شاکر، علامہ برکات احمد صدیقی، قاری فیض بخش رضوی،ڈاکٹر احمد رضا،مفتی محمد عابد رضوی،ڈاکٹر عمران انور نظامی ،مولنا سردار وزیر القادری،پیر خالد سلطان قادری، حافظ عبدالحکیم ہرڑو،مفتی اقبال قادری،سید واجد شاہ گیلانی،سید علی امام جیلانی،مفتی قمر حیات ،عبد الروف خان، صاحبزادہ لیاقت علی قادری،ملک محمد صدیق ،مولانا ندیم عارف،پیر سید عارف سچیار،سید محمد احمد سعید شاہ،مفتی محمد امین نقشبندی،پیر محمد سعید احمد نقشبندی،مفتی محمد عارف سعیدی،ڈاکٹر مفتی محمداشفاق،سید واجد علی شاہ بخاری،مفتی سید محمد عارف شاہ،حافظ محمد عمران ،مفتی محمد عباس ضوی،مولنا محمد شریف نعیمی،مولانا محمد اسامہ حنیف خان،مولانا عمر راحیل،پیر محمود احمد عباسی،سید عبدالحق شاہ،قاری عطاء الرحمن چشتی،مولانا جاوید کریمی،ڈاکٹر نوید اقبال ،ڈاکٹرآصف علی رضا،مولانا ممتاز احمد ربانی ،عزیز رسول صدیقی،حافظ شفاقت علی،قاری عنصر سلطانی،مولانامجاہد عبدالرسول خان،مفتی محمد جمیل رضوی،مولنا محمد عمیر اور دیگر نے خطاب کیا ۔

اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیااقوام متحدہ امن دستے فلسطین روانہ کرے ۔سانحہِ مستونگ اور ہنگومیں میلادالنبیﷺکے جلوس پر حملوں کے واقعے کی جوڈیشل تحقیقات مکمل کرکے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔ نیشنل ایکشن پلان کی ہر ہر شق پر عمل کیا جائے۔بجلی ،گیس اور پڑولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں فوری کمی کی جائے۔اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور یاسین ملک اور دیگر حریت پسند قائدین کی رہائی کیلئے اقدامات کرے ۔

سودی نظام معیشت اور فحاشی و عریانی کا خاتمہ کیا جائے۔کالعدم دہشت گرد جماعتوں کونام بدل کر کام کرنے سے روکا جائے اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ۔قادیانیوں کی اسلام دشمن سازشوں کا سدباب کیا جائے۔ اجلاس میںمفتی گلزار احمد نعیمی نے مظلوم فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں کیلئے ،ملک امن و استحکام کیلئے اور سابق رکن پنجاب اسمبلی سید محفوط مشہدی کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا کی گی۔