مودی سرکار کے عالمی سطح پر دوبارہ دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت منظر عام پر آ گئے

جمعرات 30 نومبر 2023 22:07

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2023ء) مودی سرکار کے عالمی سطح پر دوبارہ دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید ثبوت منظر عام پر آ گئے ۔نیویارک اٹارنی جنرل نے امریکہ میں گرفتار بھارتی را ایجنٹوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ پیش کر دی۔ نیویارک اٹارنی جنرل کے مطابق بھارتی را ایجنٹوں نے مودی سرکار کی ایما پر گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کا پلان بنایا ۔

مودی سرکار نے رواں سال مئی میں گروپتونت سنگھ پنوں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔ نیو یارک میں تعینات بھارتی را ایجنٹس نے بدنام زمانہ منشیات اسمگلر نکیل گپتا کو اجرتی قاتل ڈھونڈنے کا کہا نکیل گپتا نے ایک اور جرائم پیشہ ساتھی جو کہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کا سورس تھا کو یہ کام سونپا گیا۔

(جاری ہے)

امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی، ایف بی آئی، سی آئی اے اور محکمہ انصاف نے مودی سرکار کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا منصوبہ بنایا۔

منصوبے کے تحت امریکی انڈر کور اہلکاروں نے اجرتی قاتلوں کا روپ دھار کر نکیل گپتا اور را ایجنٹوں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں نیویارک میں مقیم سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو ایک لاکھ ڈالرز کے عوض قتل کرنے کی ڈیل ہوئی۔9 جون کو نکیل گپتا نے انڈر کور امریکی اہلکاروں پنوں کے قتل کے لیے 15 ہزار ڈالر کی ادائیگی بھی کی، 19 جون جون کو کینیڈا میں پردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد نکیل گپتا نے انڈر کور امریکی اہلکاروں کو پنوں کو بھی قتل کرنے کا پیغام بھیجا۔

ثبوت ہاتھ آنے پر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے نکیل گپتا کو 30 جون کو چیک ری پبلک سے گرفتار کر لیا۔ بھارتی نڑاد کینیڈین سکھوں کے قتل کے بعد امریکی خفیہ ادارے پہلے سے ہائی الرٹ پر تھے۔ جون میں ایف بی آئی نے امریکہ میں مقیم بوبی سنگھ، امرجیت سنگھ اور گروپتونت سنگھ کو مودی سرکار کی طرف سے ممکنہ ٹارگٹ کلنگ کی وارننگ بھی دی گئی۔ معاملہ سامنے آنے پر بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے مودی سرکار سے وضاحت طلب کی گئی۔

امریکی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر جیک سلیوان نے اگست میں اجیت دوول سے ملاقات میں معاملہ اٹھایا۔ اگست میں سی آئی اے اور نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہان نے بھی را چیف روی سنہا کو ایسی کاروائیوں کے نتائج سے انتباہ کیا۔ ستمبر میں جی ٹوئینٹی کانفرنس کے دوران بھی صدر بائیڈن نے مودی سے ایسی کاروائیوں سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔ 19ستمبر کو کینیڈین وزیراعظم ٹروڈو نے بھی پردیپ سنگھ نجر کے قتل میں مودی سرکار کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔ بھارتی ہٹ دھرمی اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کی وجہ سے بھارت اور کینیڈا کے تعلقات شدید متاثر ہوئے تھے۔ نجر قتل کے جواب میں کینیڈا نے بھارت میں اپنے بیشتر سفارت خانے بند کر دیے تھے۔