عائشہ منزل آتشزدگی کا واقعہ متعلقہ اداروں کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے،نگران وزیراعلی سندھ

جمعرات 7 دسمبر 2023 23:18

عائشہ منزل آتشزدگی کا واقعہ   متعلقہ اداروں کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2023ء) نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ عائشہ منزل کی چھ منزلہ کمرشل و رہائشی عمارت عرشی منزل میں آتشزدگی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سمیت دیگر متعلقہ شہری اداروں اور انکے افسران کی نااہلی،سراسر ناکامی اور مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔وزیراعلی ہاٶس سے جاری اعلامیہ کے مطابق انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایس بی سی اے نے تمام بلڈنگ کوڈز کو لاگو کیا ہوتا تو اتنی بڑی آگ سے تین معصوم جانیں نہ جاتیں اور 74 اپارٹمنٹس اور 130 دکانیں تباہ نہ ہوتیں اور کہا کہ انہوں نے واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے جس میں قصورواروں کے خلاف تعین کیا جائے گا تاکہ انہیں کٹہرے میں لایا جا سکے۔

ہر عمارت کو فائر سیفٹی سسٹم اور فائر ٹینڈر کے راستے سے لیس ہونا ضروری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان تمام اہم حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی سرکاری و نجی عمارتوں کے سیفٹی اینڈ سیکیورٹی آڈٹ کیلئے ایسے احکامات جاری کیے تھے تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام اہم عمارتوں کو محفوظ اور حفاظتی آڈٹ کو یقینی بنائیں گے تاکہ کوتاہیوں کو دور کیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ رہائشیوں اور تاجروں کو ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت رہائشیوں اور تاجروں کی مدد کرنے کی کوشش کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ جب تک ایس بی سی اے عمارت کا معائنہ کر کے صورتحال کا اعلان نہیں کرتا تب تک کسی کو بھی خاکستر اپارٹمنٹس میں رہائش کی اجازت نہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ افراد کیلئے کیمپ قائم کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ عمارت کا معائنہ ہونے تک وہ وہاں رہ سکیں،مزید کہا کہ اپارٹمنٹ کے مکینوں کو صرف ایک ایک کر کے اپنے فلیٹ میں جانے اور اپنے باقی ماندہ گھرانوں کو محفوظ رکھنے اور اپارٹمنٹ کو تالا لگانے کی اجازت ہوگی۔ ڈپٹی کمشنر نے متاثرہ خاندانوں کی رہائش کیلئے دو اسکولوں کی عمارتیں مولانا الطاف حسین حالی، عزیز آباد اور علامہ شبیر عثمانی بلاک 14 ایف بی ایریا کو نامزد کیا ہے۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ نے جلی عمارتوں و دکانوں کا معائنہ کیا اور متاثرہ افراد سے ملاقات کی۔ انہیں بتایا گیا کہ آگ سے 74 اپارٹمنٹس اور 130 دکانیں جل گئیں جبکہ عمارت کی پچھلی جانب فلیٹ محفوظ رہے۔ ڈپٹی کمشنر سینٹرل فواد سومرو نے وزیراعلیٰ کو جائے وقوعہ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عرشی منزل گلبرگ سب ڈویژن میں بدھ کی شام تقریباً پانچ سے سوا پانچ بجے کے درمیان آگ مبینہ طور پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔

مزید بتایا کہ آگ ابتدائی طور پر گراؤنڈ فلور پر واقع کمرشل شاپ میں لگی، گراؤنڈ فلور پر فرنیچر، پرفیوم اور جیولری کی بہت سی دکانیں ہونے کے باعث آگ نے اچانک تمام دکانوں اور چار منزلہ رہائشی عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ بتایا گیا کہ فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 نے بروقت موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا اورآگ کی مقدار اتنی زیادہ تھی کہ آگ بجھانے میں کافی وقت لگا۔ بریفنگ میں بتایا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، رینجرز اور فائر فائٹرز نے کامیاب ریسکیو آپریشن کیا اورتقریباً رات ساڑھے دس بجے تین لاشیں برآمد ہوئیں، جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔