عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی نگرانی میں پارٹی الیکشن لازمی قرار دئیے جائیں، ووٹ ڈالنا لازمی قرار دیا جائے ‘ جلیل شرقپوری

قومی اسمبلی کے انتخابات حلقہ بندی کی بجائے قومی سطح پر متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ،کامیاب امیدوار کیلئی51فیصد ووٹ لازمی قرار دئیے جائیں ججز کی سیاسی حکومتوں کی طرف سے تعیناتی پر پابندی لگائی جائے،سول ججز کا انتخاب مقابلے کے امتحان کے ذریعے کیا جائے ‘ سابق ممبر قومی اسمبلی

جمعرات 7 دسمبر 2023 23:20

شرقپور شریف (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2023ء) سابق ممبر قومی اسمبلی و ضلع ناظم شیخوپورہ میاں جلیل احمد شرقپوری انتخابی ترامیم اور عدالتی اصلاحات کیلئے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے کارکنان کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں درج کروائیں،عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی نگرانی میں پارٹی الیکشن لازمی ہوں، قومی اسمبلی کے انتخابات حلقہ بندی کی بجائے قومی سطح پر متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کروائے جائیں،ووٹ ڈالنا ہر شہری پر لازم قرار دیا جائے،فلیکسسز ، دیواروں پر اشتہارات ، وال چاکنگ اور بینرز پر مکمل پابندی لگائی جائے صرف اور صرف چھوٹے تعارفی بروشرز تقسیم کرنے کی اجازت ہو۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی وجود میں آ جانے کے بعد کم از کم دو ماہ کا تربیتی کورس تمام اراکین کے لیے لازمی قرار دیا جائے،تمام ممبران اسمبلی کے لیے عوامی خدمات اور قانونی سازی کے لیے ضروری سٹاف مہیا کیا جائے،صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات انتخابی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر ہی ہوں۔

(جاری ہے)

کامیاب امیدوار کیلئے 51فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے،بلدیاتی انتخابات بھی صوبائی انتخابات کے ساتھ ہی منعقد ہوں مگر ہمیشہ غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں،بلدیات میں بھی کامیاب امیدوار کے لیے 51ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے،وزیر اعظم اور وزیر اعلی کا انتخاب 51فیصد ووٹ سے ہو، منتخب وزیر اعظم یا وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد کے لیے 66فیصد ووٹ لازمی قرار دئیے جائیں،وزیراعظم یا وزیر اعلی ممبران اسمبلی میں سے نہ ہوں بلکہ قومی قائدین میں سے ہوں،وفاقی و صوبائی وزرا ء اراکین اسمبلی میں سے نہیں ہونے چاہئیںبلکہ وزیر اعظم اور وزیراعلی اپنی مرضی سے منتخب کریں،وزیر مملکت اور پارلیمانی سیکرٹری منتخب اسمبلی سے ہی لیے جائیں۔

وزیر اعظم اور وزیر اعلی کے انتخابات میں حصہ لینے والے ہر رہنما سے حلف لیا جائے کہ اس کا کوئی بنک اکانٹ یا کوئی جائیداد کسی دوسرے ملک میں نہیں ہے۔ وزیر اعظم اور وزیراعلی منتخب ہو جانے کی صورت میں وہ زندگی بھر کبھی بھی سرکاری اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر نہیں کرے گا۔ علما ئیکرام کے لیے کم از کم 25 فیصد نشستیں مخصوص کی جائیں ،سینٹ میں تمام نشستیں خصوصی افراد کے لیے مخصوص کی جائیں ،20،20فیصد نشستیںعلماء ،اتنی ہی ریٹائرڈ ،ریٹائرڈ فوجی افسران و بیوروکریٹس،ٹیکس دہندہ ،کاروباری برادری اور خواتین خواتین کے لئے ہوں۔

ججز کی سیاسی حکومتوں کی طرف سے تعیناتی پر پابندی لگائی جائے،سول ججز کا انتخاب مقابلے کے امتحان کے ذریعے کیا جائے جس میں عام تعلیمی قابلیت کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کی تعلیمی قابلیت بھی چیک کی جائے،ججز کی تمام ترقیاں کارکردگی کی بنا پر ہوں۔ سول جج ہی سیشن جج بنیں اور ہائی کورٹس کے لیے 60جج سیشن کورٹس سے ترقی پا کر آئیں،20فیصد جج سینئر ترین ریٹائرڈ بیوروکریٹ لیے جائیں ،20فیصد ٹاپ کلاس وکلا ء ہائی کورٹس میں سے جائیں،ہائی کورٹس کے جج ہی ترقی پا کر سپریم کورٹس میں جائیں۔