#(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2023ء) نگران صوبائی
وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق میں رائٹ ٹو سپیچ ہے رائٹ ٹو
اسمبلی ہے یہ ہمارے فنڈامنٹل رائٹس ہیں۔ انہوں نے
بھارتی مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وائس آف ویکٹمز کا کہنا ہے کہ تین سال میں
مقبوضہ کشمیر میں تقریبا 41 ہزار لوگ
شہید ہو گئے ہیں یہ ایسا فگر ہے جو رونگٹے کھڑے کر دینے والا ہے اسی طرح کسٹوڈیل ڈیتھ اسی طرح ٹارچر ان کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے پچھلے دو سال میں یہ سارے فگرز ہماری انکھیں کھول دیتے ہیں کہ وہاں پہ کس طرح سپریشن ہو رہی ہے یہ قابلِ قبول ہرگز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معزز
دنیا کے لیے جو سویلائزیشن پہ یقین رکھتی ہے جو ہیومن رائٹس پہ یقین رکھتی ہے ان کے لیے یہ انکھیں کھولنے والے فیکٹس اینڈ فگرز ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ
مقبوضہ کشمیر پاکستان ایک کلیمنٹ ہے ہم ایک سٹیک ہولڈر ہیں جو ہمارا سیز فائر لائن ہے
انڈیا کے ساتھ وہ وائیلیبل ہے وہ انٹرنیشنل بارڈر نہیں ہے ہم ان کو ایڈوائز کرتے ہیں یہ ہمارا رائٹ ہے کہ ہم اس کو کل کراس کریں عوام جائیں اپنے بھائیوں بہنوں سے ملیں۔ انہوں نے کہا کہ
لائن آف کنٹرول انٹرنیشنل سیز فائر لائن ہے لہذا جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا تو ہم کلیمنٹ ہیں اور ہم کشمیر
مقبوضہ کشمیر کی قسمت کے حوالے سے ہم ڈائریکٹلی لنکڈ اپ ہیں چاہے وہاں پہ وہ ہیومن رائٹس کی صورتحال ہو چاہے انتظامی معاملات ہو چاہے ارٹیکل 370 ہو چاہے جو بھی وہاں پہ انوائرمنٹل چینجز ہوں
پاکستان نے اس میں مداخلت کرنا ہے ہم نے آواز اٹھانی ہے نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے انٹرنیشنل فورنز کو جو ہے انہیں میسج دینا ہے کہ یہ ان ایکسیپٹیبل ہے اسی طرح
پانی کا مسئلہ ایک اہم ایشو ہے جس پہ
پاکستان سٹیک ہولڈر ہے تو
کشمیر واقعی ہر ہر سینس میں ہماری شہ رگ کے قریب ہے ہم
دنیا میں مورل سٹینڈ لیتے ہیں بہت سے ہیومن رائٹس کے ایشوز ہیں لیکن
کشمیر ہمارا پوٹینشلی حصہ ہے اس پہ ہم کوئی کمپرومائز نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس دن کے لیے تیاری کرنی چاہیے جس میں ہم اس سے انٹرنیشنل یا جو سیز فائر لائن ہے جو ایک غیر انٹرنیشنل بارڈر آپ لوگ ریکگنائز کر رہے ہیں یہ وائلیبل بارڈر ہے سیز فائر لائن اس کو ہم کراس کریں اور ہم اپنی بہنوں اور بھائیوں سے ملیں کیونکہ یہ آپ کو ایک مضبوط ایکانومی کی ضرورت ہے۔
اگر ہم نے ان پر
ہندوستان کا تسلط ختم کرنا ہے اور یہ فیزیبل ہے
انڈیا کے دو کریکٹرز ہیں پوری
دنیا کے سامنے ایک ہیومن رائٹ افینڈر ہے چاہے وہ
کشمیر کے حوالے سے ہو اسی طرح ان کے مائنورٹیز کے حوالے سے بھی نارتھ ایسٹ میں جو مائنورٹیز ہیں اسی طرح جو کشمیری فریڈم جو سیکھ فریڈم فائٹرز ہیں ان کے حوالے سے اس کے علاوہ ایک ارگنائزڈ سسٹمیٹک سٹیٹ بی
انڈیا کا کردار ہے
بلوچستان کے حوالے سے
انڈیا کا کردار تو ہم ہائی لائٹ کرتے آ رہے ہیں اور بہت سی ڈپلومیٹس جن کے ساتھ میں میرے ساتھ ان کو یہ ایشو تھا کہ اپ کس طرح انڈین سپانسرڈ جو یہاں پہ پروکسی وار ہے
بلوچستان میں اس کی بات آپ کرتے ہیں لیکن
کینیڈا میں آف شور نیٹ ورک جب انہوں نے کینیڈین سٹیزن کو
شہید کیا مارا
قتل کیا تو
دنیا کو پہلی دفعہ پتہ چلا کہ
انڈیا واقعی اسٹیٹ سپانسر ہے پہلے تو ساتھ ایشیا میں تھا اب وہ
یورپ اور
امریکہ میں بھی پہنچ گیا ہے اسی طرح میں بھی انہوں نے ایک امریکن سٹیزن کو نشانہ بنایا جسے اللہ نے بچا لیا ہے تو
انڈیا کی جو سٹیٹس سپانسرشپ ہے وہ نہ صرف ساتھ ایشیا میں ہے بلکہ پوری
دنیا میں ہے میں
بلوچستان کے حوالے سے بات کروں کہ الحمدللہ جو انڈین پروکسیز ہیں یہاں پہ ان کے خلاف جو ہماری جنگ ہے وہ جاری رہے گی اور ابھی تک یہ ژوب سے لے کے تربت تک خضدار تک ہمارے تمام لا انفورسمنٹ ادارے ہیں ان پراکسیز کے خلاف جو ہے قربانیاں دے رہے ہیں اور آخر تک ہم یہ قربانیاں دیتے رہیں گے یہاں پہ جو اس وقت
انڈیا کے پروکسیز ہیں ان کے لیے ہمارا میسج یہی ہے کہ چن چن کر ہم آپ کو ماریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے
اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی دن کے مناسبت سے 'آزادی، مساوات اور انصاف سب کے لیی' کی مناسبت سے
کوئٹہ پریس کلب میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور
بھارت کے
کشمیر پر غاصبانہ قبضے کیخلاف منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی کیا۔
پروگرام کے اعزازی مہمان وزیر اعلی کے مشیر برائے معدنیات و معدنی وسائل میر عمیر محمد حسنی تھے۔ پروگرام کا انعقاد یوتھ فورم فار
کشمیر نے کیا تھا۔ پروگرام میں مقررین نے اپنے خطاب میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور
بھارتی تسلط کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔اس موقع پر نگران صوبائی مشیر وزیر اعلی برائے معدنیات و معدنی ذخائر میر عمیر محمد حسنی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پر ظلم کی تاریخ دہائیوں پر محیط ہے،
ہندوستان نے 27 اکتوبر 1947کو
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و
کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، بھارت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی شدید خلاف ورزی اور اپنے آئین سے روگردانی کا مرتکب ہے، جبر بڑھنے کے باوجود کشمیریوں میں آزادی کی تڑپ اور جذبہ بڑھا ہے،
دنیا کی کوئی طاقت اس جذبے کو ختم نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 76 سال قبل
بھارت نے
کشمیر پر جبری قبضہ کیا، یہ جبر اور ظلم اس وقت سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے جبر اور ظلم بڑھا، کشمیری عوام کا جذبہ بھی اسی طرح بڑھا ہے۔ نگران
وزیر اطلاعات نے کہا کہ
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جمو ں و
کشمیر پر جبری قبضہ کر کے
بھارت نے نہ صرف
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی کی بلکہ اپنے آئین اور قانون سے بھی روگردانی کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے کہ
دنیا میں انسانی حقوق کی بات کرنے والوں کو
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جمو ں و
کشمیر میں ظلم نظر نہیں آتا۔ اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ جیسے جیسے ظلم بڑھے گا، اسی طرح آزادی کا جذبہ بھی فروغ پائے گا، آزادی کے اس جذبے کو
دنیا کی کوئی طاقت کم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک کو روکا نہیں جا سکتا اگر
دنیا میں انصاف نہیں ہوگا تو امن نہیں ہوگا۔ تقریب کے اختتام پر منتظمین کی جانب سے معزز مہمانوں کو اعزازی شیلڈ دیے گئی