کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری

الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 214سے پی ٹی آئی امیدوار شاہ محمود قریشی اور زین قریشی کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

بدھ 3 جنوری 2024 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2024ء) سندھ ہائیکورٹ الیکشن ٹریبونل نے عام انتخابات 2024 میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو 5 اور 6 جنوری کے لئے نوٹسز جاری کردیئے۔بدھ کو الیکشن ٹریبونل میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف دائر اپیلوں کی سماعت کی۔

الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 214 سے پی ٹی آئی امیدوار شاہ محمود قریشی اور زین قریشی کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ حلقہ این اے 238 سے پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ کی اپیل پر بھی الیکشن ٹریبیونل نے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ حلقہ این اے 241 سے پیپلز پارٹی کے مرزا اختیار بیگ کی اپیل پر بھی ریٹرننگ افسر و دیگر سے جواب طلب کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹریبیونل نے حلقہ این اے 234 سے ایم کیو ایم امیدوار صادق افتخار کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔ حلقہ این اے 241 سے پی ٹی آئی امیدوار ارسلان خالد کی اپیل پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ حلقہ این اے 241سے پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اور صدر پاکستان عارف علوی کے صاحبزادے اواب علوی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیلوں پر الیکشن کمیشن، ریٹرننگ افسر سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردیئے گئے۔

حلقہ این اے 234 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد علی راشد کی اپیل پر بھی فریقین سے جواب طلب کرلیا گیا۔ حلقہ پی ایس 118 سے امیدوار احمد جان کی اپیل پر الیکشن کمیشن کو 6 جنوری کے لئے نوٹس جاری کردیا گیا۔ احمد جان کے کاغذات نامزدگی ایف بی آر کے واجبات کی ادائیگی کے باعث مسترد کیئے گئے تھے۔ حلقہ این اے 234 سے آزاد امیدوار فدا حسین کی اپیل پر ٹریبیونل نے 6 جنوری تک فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

الیکشن ٹریبیونل نے حلقہ پی ایس 97سے پی ٹی آئی کے امیدوار بشیر احمد کی اپیل پر بھی فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ الیکشن ٹریبونل نے الیکشن کمیشن اور دیگر سے 5اور 6جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ دوسری جانب آزاد امیدوار نثار پنہور نے این اے 231سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل دائر کردی۔ آزاد امیدوار آفتاب احمد بقائی نے این اے 248اور 232سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف الیکشن ٹریبیونل میں اپیلدائر کردی۔

سنی تحریک کے رہنما ثروت اعجاز قادری نے بھی پی ایس 108 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کردی۔ حلقہ پی ایس 101 سے تبسم فرید نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔ حلقہ پی ایس 105 سے محمد تسنیم نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کردی۔ حلقہ این اے 234 سے محمد صادق ادریس نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔

ہائیکورٹ میں پیپلز پارٹی کی رہنما سعدیہ جاوید نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل سے جو فہمیدا مرزا سے متعلق خبریں چل رہی ہیں اس کی وضاحت کرنا چاہتی ہوں۔ فہمیدا مرزا کو کلیئر قرار دینے کا اسٹیٹ بینک کا لیٹر ہی جعلی ہے۔ یکم جنوری کو اسٹیٹ بینک کی چھٹی تھی تو وہ کیسے لیٹر جاری کرسکتا ہے۔ ذوالفقار اور فہمیدا مرزا ڈیفالٹر ہیں۔ پیپلز پارٹی ان کی سہولت کاری کرنے والوں کے سامنے کھڑے ہیں۔ کمپنی قرضہ ادا نہیں کرے گی تو فہمیدا نے خود قرضہ ادا کرنے کی گارنٹی دی تھی، یہ لوگ غلط بیانی کررہے ہیں۔