ملتان سے شاہ محمود قریشی کی ٹریبونل اپیل مسترد‘ الیکشن کیلئے نا اہلی برقرار

ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس محمد سرفراز ڈوگر نے ملتان کی نشستوں سے متعلق اپیل کا فیصلہ سنا دیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 6 جنوری 2024 12:48

ملتان سے شاہ محمود قریشی کی ٹریبونل اپیل مسترد‘ الیکشن کیلئے نا اہلی ..
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 جنوری 2024ء ) الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اپیل مسترد کردی جس کے نتیجے میں الیکشن لڑنے کیلئے ان کی نا اہلی بر قرار رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو ٹریبونل کی جانب سے بھی الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قراردے دیا گیا ہے، شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے حوالے سے ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس محمد سرفراز ڈوگر نے فیصلہ سنایا، شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 150، 151 اور پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 218 اور 219 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

ادھر سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے این اے 214 تھر پارکر سے کاغذات جمع کروائے جو منظور کرلیے گئے، اسی حلقہ سے ان کے صاحبزادے ذین قریشی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوچکے ہیں جب کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے، حلیم عادل شیخ نے این اے 238 سے کاغذات نامزگی جمع کروائے تھے، پی ٹی آئی کے ارسلان خالد کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے، ارسلان خالد نے این اے 241 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں الیکشن ٹریبونل نے فردوس شمیم نقوی کی اپیل منظور کرلی، فردوس شمیم نقوی این اے 236 سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، فردوس شمیم نقوی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ’پی ٹی آئی کے کاغذات سیاسی بنیادوں پر مسترد کیے جارہے تھے، اس لیے ایک سے زیادہ کاغذات جمع کرائے‘، جسٹس خادم حسین نے ایڈوکیٹ جبران ناصر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ سیاسی تقریر نہ کریں آپ صرف قانون کی بات کریں‘، جس پر وکیل اپیل کنندہ نے کہا کہ ’پارٹی کا نشان نہ ہونے پر کاغزات مسترد کیے گئے‘، جسٹس خادم حسین نے ریمارکس دئے کہ ’یہ تو پارٹی بعد میں فیصلہ کرے گی کون امیدوار ہوگا لیکن جانچ پڑتال کے مرحلے پر کیسے مسترد ہوگئے‘۔

اسی طرح راولپنڈی میں الیکشن ٹربیونل نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے سبطین خان کو میانوالی کے حلقہ پی پی 88 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی، الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسران کا سبطین خان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا، پاکستان مسلم لیگ ضیاء الحق کے سربراہ محمد اعجاز الحق کے حلقہ این اے 55 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے، پنڈی کے ٹربیونل نے آر او کے اعتراضات مسترد کر دیئے۔