سیاسی قوتوں اور متعلقہ فریقین کے مفاد میں ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں، اسی میں ملک کی بھلائی ہے، سیاسی عدم استحکام اور ملک کی معاشی بقاءہمارے اصل چیلنجز ہیں، ہمیں معاشی صورتحال میں بہتری کی ضرورت ہے، مرتضیٰ سولنگی
اتوار 14 جنوری 2024 17:30
(جاری ہے)
پروگرام کی میزبانی تجزیہ کار تمکنت کریم کر رہی تھیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، یہ ملک آئین کی موجودگی میں ہی چل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر سیاسی قوتوں اور متعلقہ فریقین کے مفاد میں ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں، اسی میں ملک کی بھلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات جمعرات 8 فروری 2024ءکو ہوں گے۔ لیول پلینگ فیلڈ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لیول پلینگ فیلڈ کی شکایت ہر کوئی کر رہا ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو بھی لیول پلینگ فیلڈ کی شکایات ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان کا بھی کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں لیول پلینگ فیلڈ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل لیول پلینگ فیلڈ پاکستان کی ورکنگ کلاس کے پاس نہیں، جب تک بنیادی تبدیلی نہیں آتی اور عام آدمی الیکشن میں ووٹ نہیں مانگ سکتا، لیول پلینگ فیلڈ نہیں آ سکتی۔ گزشتہ روز عدلیہ کے فیصلے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی نظیر ہے، ہر سیاسی جماعت کو اپنے ارکان کو ووٹ کا حق دینا چاہئے، بہتر ہوتا اس حوالے سے پینل میں قانونی ماہرین موجود ہوتے اور وہ قانونی موقف بیان کرتے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور ملک کی معاشی بقاءہمارے اصل چیلنجز ہیں، آئندہ حکومت کو معاشی چیلنجز درپیش ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی صورتحال میں بہتری کی ضرورت ہے، ہمارے مجموعی بجٹ کا پرنسپل امائونٹ بڑے قرضوں اور دیگر ادائیگیوں میں چلا جائے تو ملک چلانا مشکل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی کا ایک چوتھائی حصہ زراعت سے آتا ہے لیکن اس شعبہ سے ٹیکس کی وصولی بہت کم ہے جبکہ ملک کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے صحت اور تعلیم جیسے شعبوں پر دبائوبڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کا بھی شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے، اس کے بغیر ہم معاشی طور پر مضبوط نہیں ہو سکتے۔ اسلام آباد میں موجود بلوچستان سے آئے ہوئے احتجاجی مظاہرین سے متعلق سوال کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اسلام آباد میں بلوچستان سے آئے ہوئے مظاہرین احتجاج پر بیٹھے ہیں، ان مظاہرین کو ایف نائن پارک اور ایچ نائن میں جگہ کی پیشکش کی گئی تھی لیکن ان کا اصرار تھا کہ ہم ڈی چوک پر جائیں گے، ریڈ زون میں کسی گروہ چاہے وہ سیاسی ہو یا مذہبی، کو داخلے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب سے جب ان لوگوں نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس نے کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی نے مظاہرین سے ملاقات کی اور ان سے مذاکرات کئے، پہلی فرصت میں گرفتار خواتین اور بچوں کو رہا کروایا گیا، اس کے بعد مزید 163 لوگوں رہا کیا گیا اور آخر میں بقیہ 34 افراد کو بھی رہا کر دیا گیا۔ مظاہرین کو ایمبولینس کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر بلوچستان اور کمیٹی کے دیگر ارکان مظاہرین کے پاس گئے ان سے مذاکرات کئے، ہماری خواہش ہے کہ مظاہرین پرامن طریقے سے واپس جائیں لیکن بڑی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی سے ایک ایسی مذاکراتی کمیٹی کی ضرورت ہے جو اس مسئلے کا بہتر حل دے سکے۔مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
میری تنہائی
-
یورپی یونین کے بیس سے زیادہ رکن ممالک بجٹ خسارے کا شکار
-
اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
-
ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشت گرد مارے گئے
-
پوپ فرانسس وینس بینالے میں شرکت کرنے والے پہلے پوپ بن گئے
-
ملک میں گندم کی درآمد سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے
-
پی ٹی آئی کا ریلیز عمران خان ٹرین مارچ کراچی سے سکھر روانہ
-
اسٹیبلیشمنٹ کے جھوٹ، فریب، بلیک میلنگ اور تشدد کی لمبی داستانیں ہیں، حماد اظہر
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس بابر ستار کی امریکی شہریت کی خبروں کی تردید
-
ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر کی گھڑی 1.46 ملین ڈالر میں فروخت
-
حکومت کا چینی برآمد کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.