پیپلزپارٹی کے 7 امیدوار انتخابی نشان تیر سے محروم

ٰاین اے 58، 59اور 122جبکہ پی پی 20`21،پی پی 119اور پی پی163کے امیدواروں کو تیر کی بجائے دوسرے نشانات ملے

پیر 15 جنوری 2024 22:36

پیپلزپارٹی کے 7 امیدوار انتخابی نشان تیر سے محروم
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2024ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ ہونے کے باوجود پیپلزپارٹی کے 7 امیدواروں کو تیر کا نشان نہ مل سکا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے قومی و صوبائی اسمبلی کے 7 امیدواران کو غلط پارٹی کا انتخابی نشان دینے کی بجائے غلط نشان دیدئیے جن امیدواروں کوتیر کی بجائے دوسرے انتخابی نشانات دئیے گئے ہیں ان میں این اے 59 چکوال سے حسن سردار کو تیر کی بجائے ریڈیو کا نشان الاٹ کیا گیا ، این اے 58 چکوال سے ذوالفقار علی خان کو بھی تیر کا نشان نہیں دیا گیا اسی طرح این اے 122 سے عاطف چوہدری کو تیرکی بجائے فاختہ کا نشان دیا گیا جبکہ پی پی 20 چکوال سے چوہدری نوشاد خان کو تیر کی بجائے انار کا نشان دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پی پی 21 چکوال سے راجہ امجد نور کو بھی تیر کا نشان نہیں دیا گیا۔ پی پی 119 کے امیدوار مجاہد اسلام کو وہیل چئیر اورپی پی 163 سے فیاض بھٹی کو تیر کے بجائے کیتلی کا نشان دیا گیا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کر دیئے تھے جس کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو تیر، مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو شیر اور عوامی نیشنل پارٹی کو لالٹین کا انتخابی نشان الاٹ کئے گئے تھے۔

جماعت اسلامی کو ترازو، جے یو آئی ف کو کتاب، قومی وطن پارٹی کو چراغ، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کو پگڑی، پاکستان تحریکِ انصاف نظریاتی کو بیٹسمین کا نشان الاٹ کیا گیا تھا۔ استحکام پاکستان پارٹی کو عقاب، ایم کیو ایم کو اور تحریکِ لبیک پاکستان کو کرین کا انتخابی نشان دیا گیا تھا جبکہ سپریم کورٹ کی جانب سے پشاو ر ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف سے بلے کا نشان واپس لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے امیدواروں کو بکری، توا، زبان، سبز مرچ، فرائی پین، جہاز، ریڈیو، وکٹ، انار، چارپائی، ہینڈ پمپ اور گھڑیال سمیت مختلف انتخابی نشانات الاٹ کئے گئے تھے۔۔