Live Updates

لاہورہائیکورٹ نے عمران خان،شاہ محمود قریشی،چوہدری پرویز الہی،فواد چوہدری ،حماد اظہر اور صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے

بدھ 17 جنوری 2024 19:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2024ء) لاہورہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے قومی اسمبلی حلقہ این اے 122 اور این اے89 سے پی ٹی آئی بانی چیئر مین عمران خان،شاہ محمود قریشی،چوہدری پرویز الہی،فواد چوہدری ،حماد اظہر اور صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کہ موجودہ کیس میں الیکشن لڑنے سے نا اہلی کا اختیار ریٹرننگ افسران کے پاس نہیں،یہ اختیار عدالت کا ہے ،وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کی سزا یابی کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے اور سپریم کورٹ یہ کہہ چکی ہے کہ کسی کو نا اہل کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں،الیکشن کمیشن کا آرڈر ٹھیک نہیں ہے، وکیل نے کہا کہ این اے 122 لاہور میں تجویز کنندہ کا حلقے سے نہ ہونے کا بھی اعتراض لگایا گیا ہے،حلقہ بندیوں کی جو آخری لسٹ آئی اس میں تجویز کنندہ اسی حلقے میں تھا،بعد میں لاہور ہائیکورٹ کے ایک حکم پر حلقہ بندی تبدیل ہوئی،پھر تجویز کنندہ اس حلقے سے باہر گیا،15 دسمبر کو جو حلقہ بندی تبدیل ہوئی اس کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی نہیں ہے،الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیئے کہ ریٹرننگ افسر یہ کہہ سکتا ہے کہ امیدوار آرٹیکل 62 اور63 پر پورا نہیں اترتا،عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ابھی نا اہلی کی اپیل زیر التوا ہے،اس لیے کاغذات مسترد نہیں ہو سکتے، لوگ25 , 25 سال سے قید بھگت رہے ہیں۔

(جاری ہے)

20 ،20 سال بعد لوگ عدالت سے رہا ہوتے ہیں،اگر اس دلیل کو درست مانا جائے تو باقی لوگوں کی بھی اپیلوں پر جب تک فیصلہ نہیں ہوتا انہیں رہا کرنا چاہیے۔عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔بعدازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے عمران خان کی اپیلوں کو خارج کر دیا اور عمران خان کی دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا اور عمران خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات