این اے 127 میں عطا تارڈ کو دیوار پر لکھی شکست نظر آرہی ہے، انتخابی دفتر پر حملے کا مقدمہ درج کیا جائے ‘پیپلز پارٹی

عطاء تارڈ کس قانون کے تحت ہمارے دفتر میں داخل ہوئے ،کارکنوں کو اغوا کیا گیا،اسکے نتائج بھگتنا ہوگاا لیکشن کمیشن حملے کا نوٹس لے نواز شریف ٓ،شہباز شریف کو معذرت کرنی چاہیے ،عطا تارڈ کو دستبردار کروانا چاہیے‘شہلا رضا ،علی بدر،بیرسٹر عامر اور سحر کامران کی پریس کانفرنس

اتوار 4 فروری 2024 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور میں انتخابی دفتر پر حملے کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ این اے 127 میں عطا تارڈ کو دیوار پر لکھی شکست نظر آرہی ہے،عطاء تارڈ کس قانون کے تحت ہمارے دفتر میں داخل ہوئے اور کارکنوں کو اغوا کیا گیا،اسکے نتائج بھگتنا ہوگا،نواز شریف اور شہباز شریف کو معذرت کرنی چاہیے اور عطا تارڈ کو دستبردار کروانا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شہلا رضا ،علی بدر،بیرسٹر عامر اور سحر کامران نے پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔جبکہ اس موقع پر پارٹی رہنما نایاب جان،سونیا خان،ڈاکٹر احسن،چودھری سجاد نذیر،میاں عتیق،انجینئر شہر یار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شہلا رضا نے مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کو عزت دو والے نوٹ کو عزت دے رہے تھے،ویڈیو وائرل ہو گئی، عطا تارڑشکست آپکا مقدر ہے ،سندھ میں کوئی آپکا امیدوار نہیں ہے،آج سے ہم تیار ہیں اب آپکو جواب دیا جائے گا ، آپ اب ہمارے دفتر آکر دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ عطاء تارڈ کس قانون کے تحت ہمارے دفتر میں داخل ہوئے، ہماری غیر موجودگی میں ایک منصوبہ بندی کے تحت میاں مصباح کے دفتر میں گھسے،ہمارے دفتر سے 3کارکنوں کو اغوا کیا گیا، ہمارے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے ہمارے بینرز اتارے جارہے ہیں، ا لیکشن کمیشن کواس حملے کا نوٹس لینا چاہیے، ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ی خامو شی کاناجا ئز فا ئدہ نہ اٹھایا جائے۔

عطا تار ڑ اور انکی قیاد ت کا مسئلہ ہے کہ آپ سمجھتے ہیں آپکی بات ہوگئی ہے لیکن عوام سے آپکی بات نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو عطا تار ڑ کی حرکت کا عمل کا نوٹس لینا چاہیے۔اب ہم اسکا راستہ روکیں گے جیالے اب راستہ روکیں گے۔ عطا تارڑ پارلیمنٹ میں گندے اشاروں کی وجہ سے مشہور ہیں۔ذوالفقار علی بدر نے کہاکہ عطا تارڑ ڈھائی سو غنڈوں کے ساتھ میاں مصباح کے دفتر میں داخل ہوئے،ہمارے لوگوں کے آئی پیڈ موبائل فون اور خواتین کے زیور لے گئے،ہمارے دفتر میں ان لوگوں نے اسلحے کے زور پر ڈکیتی کی ہے،یہ کہاں کا قانون ہے کہ کسی کے گھر میں گھس کر کسی کو بھی اٹھا کر لے جائیں،پولیس انتظامیہ درخواست کے باوجود کیوں ایکشن نہیں لے رہی ۔

انہوں نے کہا کہ ضیا کی باقیات جب اس کی گود میں بیٹھی تھی اس وقت ہم جدوجہد کر رہے تھے،الیکشن کمیشن عطا تارڑ کی حرکت کا نوٹس لے اور کاروائی کرے۔بیرسٹر عامر نے کہاکہ 8فروری کے الیکشن کو ضیا کی باقیات ضیا کا ریفرنڈم بنانا چاہتی ہے،یہ کہتے ہیں ساری گلیاں سونی کر دو پھر میاں صاحب الیکشن کے لیے نکلیں گے،یہ الیکشن وہ نہیں بن سکتا کہ شہر میں ہو کا عالم تھا،یا ضیا کا ریفرنڈم تھا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے لاہور سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے اپنا بغل بچہ وہاں کھڑا کر دیا، بغل بچہ پھدک رہا ہے ہم میاں صاحبان کو کہتے ہیں کہ اپنے بچے کو لگام دیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بلاول کا نانا سیاسی جدوجہد کر رہا تھا تب عطا تارڑ کا دادا پی سی او پر حلف اٹھا رہا تھا۔پیپلز پارٹی کی رہنما سحر کامران نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو وڈیو کے ذریعے اقبال جرم کرچکا ہو اسکو فوری طور پر نااہل کیا جائے،عطا تارڑ کو این اے 127میں اپنی شکست نظر آرہی ہے،وہ ووٹرز کو خوفزدہ کرنا چاہتا ہے عطا تارڑ کو اسکے نتائج بھگتنا ہوگا،الیکشن کمیشن کو اسکا نوٹس لینا چاہیے، نااہل کرنا چاہیے کیونکہ امن و امان کو نقص پہنچا رہا ہے۔

انہو ں نے کہاکہ نگران حکومت کو بھی عطا تار ڑ کے حملے کانوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو پٹواری سٹیٹ بنایا ہوا ہے،بلاول بھٹو این اے 127سے جیت چکا ہے،ملکی قانون پر عمل درامد ہونا چاہیے،ہم طاقت کا سرچشمہ عوام کو سمجھتے ہیں،ہم اقتدار کے لیے کسی طیارے سے نہیں آئے،ہم گھر گھر جا کر مہم چلا رہے ہیں یہ پیپلز پارٹی سے خوفزدہ ہیں،اگر الیکشن کمیشن کے قوانین غنڈہ گردی اور اغواہ کرنے کو جرم سمجھتے ہیں تو ایک شخص خود اعتراف جرم کررہا ہے کہ میں نے لوگو ں کو اغواہ کیا ہے پھر الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو بھی اس پر معذرت کرنی چاہیے اور عطا تارڈ کو دستبردار کروانا چاہیے۔