ؔ حلقے کے غیور اور بہادر عوام نے ووٹ کی پرچی کی طاقت سے مجھے منتخب کیا ، شکر گزار ہوں،میر عاصم کرد گیلو

3مسلم لیگ ن کی قیادت اور پارلیمانی پارٹی نے میرا نام وزیر اعلی بلوچستان کے لیے تجویز کیا تو پورے صوبے کے عوام کی خدمت پر فخر محسوس کروں گا ، پریس کانفرنس

پیر 12 فروری 2024 20:30

Aڈھاڈر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2024ء) ڈھاڈر کچھی سے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور معروف سیاست دان میر عاصم کرد گیلو نے کہا ہے کہ اس حلقے کے غیور اور بہادر عوام نے ووٹ کی پرچی کی طاقت سے مجھے منتخب کیا جس پر ان کا شکر گزار ہوں اگر مسلم لیگ ن کی قیادت اور پارلیمانی پارٹی نے میرا نام وزیر اعلی بلوچستان کے لیے تجویز کیا تو پورے صوبے کے عوام کی خدمت پر فخر محسوس کروں گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرد ہاس ڈھاڈر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی واضع کامیابی کے بعد حکومت سازی پر مشاورت کے لیے میاں شہباز شریف نے اسلام آباد بلایا ہے پارٹی جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے میر عاصم کرد گیلو نے کہا کہ انتخابات میں اپنی شکست کے بعد مخالف امیدوار خود کو بلوچ اور ان کا ہمدرد ظاہر کرکے ڈرامے بازی سے ماہ رنگ بلوچ کو یاد کر رہا ہے اور دکھاوے کی خاطر بلوچیت کو استعمال کیا جبکہ یہاں ہم سب بلوچ ہیں اور بلوچستان بلخصوص کچھی میں بسنے والی تمام اقوام قابل احترام ہیں انہوں نے کہا عوام کی جھوٹی نمائندگی کا دعوی کرنے والے شخص نے ماضی میں بڑی دہشت پھیلا کر عوام پر ظلم وبربریت کی انتہا کردی غریب اور کمزور لوگوں کی زمینوں پر قبضے اور ان کے جان ومال کے پیچھے اپنی طاقت استعمال کرتے رہے جس کے رد عمل میں کچھی کے عوام نے ووٹ کی طاقت سے انہیں مسترد کرکے مجھے منتخب کیا جس پر میں کچھی کے غریب اور باشعور عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پہلے دور حکومت کی طرح اپنی خدمات کے زریعے بھاگ ناڑی بالا ناڑی کے لیے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ضلع بھر میں صحت تعلیم سمیت سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر اور وہاں کے عوام کی زندگی کی بہترین سہولیات کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرے مخالف امیدوار دھاندلی کا بات اور تاثر دے رہے ہیں تو ماسوائے ایک چھوٹے سے علاقے شوران کے پورے حلقے میں الیکشن صاف شفاف تھے سواے شوران کے پولنگ جہاں مخالف امیدوار نے خود دھاندلی کے زریعے ہزاروں جعلی ووٹ بھگتائے مگر پھر بھی عوام کی بھاری اکثریت کا فیصلہ ہمارے حق میں آ یا ہے۔