پی ٹی آئی وفد کی ملاقات سے جمعیت اپنے نظریاتی موقف سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہے،قاری محمدعثمان

پی ٹی آئی کی قیادت سے نظر یاتی اختلافات ہیں اور اس وقت تک رہیں گے جب تک وہ اس نظریہ کو ترک نہیں کرتے،سینئررہنماجے یوآئی

اتوار 18 فروری 2024 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2024ء) جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما اور ضلع کیماڑی کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کے وفد کی ملاقات سے جمعیت علما اسلام اپنے نظریاتی موقف سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہے، گھر پر آنے والے کو عزت دینا عزت دار لوگوں کا ہی کام ہوتا ہے،پی ٹی آئی کی قیادت سے نظر یاتی اختلافات ہیں اور اس وقت تک رہیں گے جب تک وہ اس نظریہ کو ترک نہیں کرتے،دھاندلی کے موقف میں اشتراک کو اتحاد نہیں کہا جاسکتا، 8فروری کا الیکشن مکمل طور پر مشکوک اور ڈھونگ ثابت ہوچکا ہے۔

وہ ریکسر لائن میں انتخابات میں کام کرنے والے کارکنوں کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع ضلعی سیکریٹری جنرل سید اکبر شاہ ہاشمی، مولانا عبدالقادر بلوچ، مولانا گل رفیق حسن زئی، حاجی عزیزالرحمن عزیز، مولوی عثمان بلوچ، دیگر علما کرام اور جماعتی احباب موجود تھے۔

(جاری ہے)

قاری محمد عثمان نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے دنیا بھر میں پاکستان کی سبکی ہورہی ہے۔

کمشنر پنڈی کی ذمہ داری تھی یا نہیں مگر جوکچھ کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے اسکا عملی مظاہرہ کراچی اور اندرون سندھ میں بڑی دلیری اور چالاکی سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات نے 2018 کے انتخابات کی بدترین دھاندلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو بہرحال تاریخ کی اس بدترین دھاندلی کا حساب دینا ہوگا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ حالیہ انتخابات پاکستان کے ماتھے پر بد نما داغ بن گئے ہیں جسکی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن اور چاروں صوبوں کے الیکشن کمشنرز پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں 4 دن انتخابی نتائج کی تبدیلی کے بھونڈے عمل کی مثال نہیں ملتی۔ کمشنر راولپنڈی بیان کے بعد ملک بھر کا انتخابی عمل بری طرح مشکوک ہوکر رہ گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید انکشافات سامنے آئیں گے جس سے دھاندلی زدہ الیکشن اور جعلی نتائج تیار کرنے کا بھونڈا عمل مزید کھل کر قوم کے سامنے آئے گا۔