سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس، پاور ڈویژن کی کارکردگی پراطمینان کا اظہار

منگل 20 فروری 2024 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 فروری2024ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی نے ایل او ٹی I کے لیے سینو ہائیڈرو کارپوریشن، ایل او ٹیIIکے لیے ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل اور کنسلٹنٹ (جی او پی اے انٹیک) کو داسو ہائیڈرو پاور اسٹیشن سے اسلام آباد آئی/سی گرڈ اسٹیشن تک 765 کے وی ڈبل سرکٹ ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر اور اے ڈی بی منصوبے اے سی ایس آر بنٹنگ کنڈکٹر ایل او ٹی-11 (A) کی تعمیر سے متعلق رپورٹ کے بارے میں دریافت کیا۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی ممبران کو پیش رفت کے لئے کی جانے والی کوششوں کی یقین دہانی کرائی اور گردشی قرضوں کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ تمام گردشی قرضے 21 دسمبر 2023 تک 2310 ٹریلین روپے کے اپنے مقررہ ہدف کو پورا کر چکے ہیں، جس میں آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات بھی شامل ہیں اور 2024 میں بھی استحکام کو یقینی بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاور ڈویژن نے اہداف کے حصول کی وجہ پاور سیکٹر کے انتظام میں کارکردگی، ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے تکنیکی اور تجارتی نقصانات کو دور کرنا اور اگست 2023 کے دوسرے ہفتے میں شروع ہونے والی انسداد چوری مہم کے نتیجے میں 85.7 ارب روپے کی ریکوری کو قرار دیا۔وزارت توانائی (پاور ڈویژن) نے اعتماد کا اظہار کیا کہ گردشی قرضوں کو حل کرنے سے پسپائی کے بجائے پیش رفت ہوگی،سیکرٹری پاور ڈویژن نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے باوجود بجلی چوری پر قابو پانے کے لیے عملے کی تعیناتی پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے ان کی کارکردگی پر امید اور تعریف کا اظہار کیا۔

ایم ڈی نیسپاک نے سینو ہائیڈرو کارپوریشن لمیٹڈ کی جانب سے ایل او ٹی I، ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل کی جانب سےایل او ٹیII، جی او پی اے انٹیک کی جانب سے کنسلٹنٹ ہائرنگ اور اے ڈی بی 4018-2022 ( نیوایج کیبلز لاہور) کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور سینوہائیڈرو کارپوریشن لمیٹڈ کی طرف سے ایل او ٹی Iکے ساتھ پری کوالیفکیشن معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر توانائی (پاور ڈویژن) محمد علی نے کہا کہ ڈونر ایجنسی ہونے کے ناطے ورلڈ بینک کو تبدیلیوں کا فریم ورک طے کرنے کا حق حاصل ہے، انہوں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس میں مکمل شفافیت ہے اور ان کی جانب سے کوئی بدنیتی پر مبنی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے ہاربن الیکٹرک انٹرنیشنل پر لگائے گئے الزامات کی بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات جھوٹے ہیں جس پر کمیٹی نے پاور ڈویژن کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

کمیٹی ممبران نے ضلع کیچ کے میرانی ڈیم فیڈر دشت میں بجلی کی بحالی کے حوالے سے عوامی درخواست نمبر پی پی 5485 پر بھی تبادلہ خیال کیا جس پر پاور ڈویژن نے وضاحت کی کہ سیلاب کی وجہ سے نظام خراب ہو گیا ہے اور مقامی افراد کی مدد اور مالی وسائل بھی ایک بڑی وجہ ہیں ۔چیئرمین کمیٹی نے وزارت کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو خط لکھنے کی سفارش کی تاکہ علاقے میں بجلی کی فراہمی کو آسان بنایا جاسکے۔

کمیٹی اراکین نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی جانب سے 12 اور 13 ستمبر 2023 کو کراچی میں ہونے والے اجلاس میں کی گئی سفارشات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے اس بات کا اظہار کیا کہ کامرس، پاور، فنانس اور پیٹرولیم ڈویژن مل کر اس معاملے کو حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں، خاص طور پر اس میں بھاری ٹیرف سے متعلق معاملات شامل ہیں ۔

کمیٹی ممبران نے گلشن معمار کراچی کے قریب جہان آباد میں پی ایم ٹی کے غیر قانونی طور پر منقطع ہونے پر کے الیکٹرک آئی بی سی کی انتظامیہ کے خلاف عوامی درخواست نمبر پی پی 5652 اور 5653 پر بھی غور کیا۔ کے الیکٹرک حکام نے وضاحت کی کہ تجزیے کے بعد پتہ چلا کہ خرابی پی ایم ٹی کی جانب سے تھی اور یہ مسئلہ پہلے ہی حل ہوچکا ہے۔اجلاس میں سینیٹر بہرامند خان تنگی، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر ثناء جمالی، وزیر توانائی (پاور ڈویژن)محمد علی ، سیکرٹری پاور ڈویژن، ایم ڈی نیسپاک، وزارت توانائی (پاور ڈویژن)، وزارت خزانہ، کے الیکٹرک، کوئٹہ سپلائی الیکٹرک کمپنی (کیسکو) اورنیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی ) کے سینئر حکام نے شرکت کی۔