حیران ہوں ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے ردوبدل کی ہمت کون کرسکتا ہے،ممبرالیکشن کمیشن

بدھ 21 فروری 2024 16:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2024ء) الیکشن کمیشن کے ممبربابر حسن بھروانہ نے کہا ہے کہ حیران ہوں ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے ردوبدل کی ہمت کون کرسکتا ہے، پورے ملک سے فارم 45 کی شکایات ہیں، کمیشن لاکھوں فارم 45 کی سکروٹنی کیسے کری ۔الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں کی سماعت گیارویں روز بھی جاری ہیں، ممبر سندھ نثاردرانی اور ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے این اے 235 اوراین اے 236 کراچی کی عذرداریوں پر سماعت کی۔

بابر حسن بھروانہ کا کہنا تھا کہ کل 50 درخواستوں پر فیصلہ سنانے کا آخری دن ہے۔الیکشن کمیشن نے این اے 235 اوراین اے 236 کراچی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔الیکشن کمیشن سندھ کے رکن نثار درانی نے کہا کہ این اے 235 اور این اے 236 کے آر اوز نے رپورٹس جمع کروا دی ہیں۔

(جاری ہے)

کیا یہ معاملات الیکشن ٹربیونلز کو بجھوا دیں ۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن ان درخواست پر فیصلے سنا سکتا ہے، 4 سیاسی جماعتوں کے پاس ایک فارم 45 ہیں اور ایم کیو ایم کے فارم 45 مختلف ہیں، فارم 45 کے مطابق سیف الرحمان نے ایک لاکھ 13 ہزار ووٹ لئے جبکہ فارم 47 میں صرف1100ووٹ لکھے گئے، اس کا تعین کرنا اور مستقبل میں ایسی دھاندلی روکنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

الیکشن کمیشن فارم 45 کی تحقیقات کیلئے کسی فارنزک کمپنی کی خدمات بھی حاصل کرسکتا ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہماری صرف ایک درخواست ہے کہ فارم 45 اور فارم 47 میں فرق ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو 22 فروری تک فیصلہ سنانے کی ہدایت کی ہے۔ الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنا ہے کہ اصلی فارم 45 کون سے ہیں اور جعلی کون سے۔اگر جعلی فارم 45 پر نتائج بنائے گئے تو حلقہ کے نتائج کو کالعدم قرار دینا ہوگا۔