آصف علی زرداری دوبارہ اس ملک کے صدر منتخب ہوں گے،سید مراد علی شاہ

ہفتہ 2 مارچ 2024 22:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مارچ2024ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم پٴْر امید ہیں کہ آصف علی زرداری ایک بار پھر اس ملک کے صدر منتخب ہوں گے اور اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو عوام کی فلاح وبہبود کے لیے بروئے کار لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آصف علی زرداری کو کامیاب کرانے کے لیے پارٹی گائیڈ لائن کی ہدایت کے مطابق ہر ایک کے پاس جائیں گے اور درخواست کریں گے کہ وہ ہمیں سپورٹ کریں۔

ایم کیو ایم کے ساتھ ہمارے کافی بہتر مراسم رہے ہیں اور آگے چل کر بھی ہم عوام کی فلاح و بہبود، صوبے کی ترقی اور امن و امان کی بحالی کے حوالے سے ایک دوسرے سے مکمل تعاون جاری رکھیں گے۔ یہ بات وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صدارتی انتخاب کے لیے پارٹی سربراہ آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے سارے اسمبلی ارکان یہاں موجود ہیں اور آصف علی زرداری صاحب صدارتی انتخاب کے امیدوار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے ممبران کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کی طرف سے بھی ایک فارم جمع ہوا جس میں، میں بطور تجویز کنندہ اور ناصر حسین شاہ تائید کنندہ ہیں۔4 تاریخ کو اسلام آباد میں اسکروٹنی ہوگی اور انشاء اللہ9 تاریخ کے الیکشن کے بعد آصف علی زرداری دوبارہ اس ملک کے صدر منتخب ہوں گے۔

ہم ہراٴْس شخص کے پاس جائیں گے جن کے ووٹ ہیں اور اٴْن سب سے سپورٹ کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسپیکر کے الیکشن کے موقع پر بھی ممبران سے درخواست کی تھی کہ ہمیں سپورٹ کریں۔انہوں نے کہا کہ امین گنڈا پور ایک منتخب وزیراعلیٰ ہیں آج شاید حلف بھی اٹھا لیں اور وزیر اعلیٰ بننے کے بعد جو بھی اٴْن کی پارٹی کی گائیڈ لائن ہوگی اٴْس کے مطابق وہ چلیں گے اور ان کے بیانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ پارٹی کی گائیڈ لائن کیا ہے۔

میں کسی اور وزیراعلیٰ کے حوالے سے اپنی ذاتی رائے نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ میں اس وقت ہائی کورٹ میں آپ سے مخاطب ہوں حالانکہ میں کوئی وکیل نہیں مگر مجھے نہیں لگتا کہ وزیراعلیٰ کے پاس اتنی پاور ہوتی ہے،اگر ہوتی تو کسی بھی غلط آدمی کو سزا نہیں ملتی سوائے سیاسی انتقام کانشانہ بنانے کے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہمارے پہلے بھی کافی اچھے تعلقات رہے ہیں ہم نے بطوراتحادی بھی اچھا کام کر کے دکھایا ہے آگے چل کر بھی ہم ایک ورکنگ ریلیشن ضرور رکھنا چاہئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ صوبے کے لوگوں کی فلاح و بہبود ، ترقی اور امن و امان کے لیے ہم ایک دوسرے سے تعاون کریں اور جو بھی غلطیاں یا کوتاہیاں ہیں اٴْن پر جائز تنقید کریں تاکہ ہمیں بھی اصلاح کا موقع ملے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہماری لوکل گورنمنٹ واحد گورنمنٹ ہے جو پہلے سے ہی بااختیار ہے۔ہوسکتا ہے ایم کیو ایم نے پنجاب کے بلدیاتی نظام کے حوالے سے کہا ہوکیوں کہ وہاں کوئی لوکل گورنمنٹ جیسا نظام نہیں ہے۔

ایم کیو ایم وفاق کی سمت بھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو اچھے کام صوبے بھر میں کیے ہیں ، ایم کیو ایم پی ایم ایل کو سندھ حکومت کے نقشِ قدم پر چلنے کا مشورہ دے رہی ہیتاکہ جو اچھے کام ہم نے یہاں کیے ہیں وہ پنجاب میں کرکے دکھائے اوربلدیات میں جو بھی بہتری کرنی ہے وہ پاکستان پیپلزپارٹی کرے گی۔ کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ میں نہیں کہتا بلکہ سپریم کورٹ یہ کہتی ہے کہ حکومت کے معنی کابینہ کے ہیں اور میں اپنے قائد کے صلاح مشورے سے بہت جلد کابینہ تشکیل دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صاحب دھاندلے کے حوالے پہلے ہی اعتراضات اٹھا چکے ہیں اور اس کی وضاحت بھی دے چکے ہیں کہ ہمیں صوبہ سندھ میں جگہ جگہ الیکشن پر اعتراضات ہیں اوراسی طرح دیگر صوبوں میں بھی اعتراضات ہیں لیکن اس سلسلے میں ہم قانونی طریقہ اپنائیں گے جو ہم کر بھی رہے ہیں نہ کہ سڑکوں پر لوگوں کے تکلیف کا باعث بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور جو بھی اسمبلی کا حصہ ہیں ہمیں اٴْن سب کا احترام ہے۔ جو پی ٹی آئی کے دوست ہیں اٴْن سے بھی میں ملا ہوں اور انہوں نے مجھے ویلکم کیا ہے۔صدارتی انتخابات کے حوالے سے تمام پارٹی ممبران کے پاس جائیں گے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صدارتی انتخاب کے لیے پارٹی سربراہ آصف علی زرداری کے نامزدگی پیپرز چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی کے پاس جمع کرائے۔ اس موقع وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ فریال ٹالپر، سید قائم علی شاہ، آغا سراج درانی ، نثار کھوڑو، ناصر شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ، ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید ، شرجیل میمن ، امتیاز شیخ ، سعید غنی ، نادر مگسی، سمیت 30 ایم پی ایز تھے۔