مودی کے دورے سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پابندیاں مزید سخت

پیر 4 مارچ 2024 15:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2024ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے7مارچ کے مجوزہ دورے سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں حفاظتی اقدامات کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے دورے کو کامیاب بنانے کے لئے علاقے میں پابندیوں مزید سخت کردی ہیں اور لوگوں کی نگرانی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔

سرینگر میں ریلی کے مقام بخشی سٹیڈیم اوراس کے ارد گرد کے علاقوں تک خاص طور پر لوگوں کی رسائی کو محدود کردیاگیا ہے۔ ان علاقوں میں صرف مجاز سرکاری اہلکاروں کو ہی داخلے کی اجازت ہے جس سے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔سرینگر کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر متعدد ناکے اور چوکیاں قائم کی گئی ہیں اورجدید سکیننگ آلات سے لیس بھارتی فورسزکے اہلکار شہر میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں اور افراد کی مکمل تلاشی لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حساس مقامات کی نگرانی کے لئے بھارتی فوجی مسلسل گشت کررہے ہیں جبکہ الیکٹرانک آلات اور ڈرونز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کا ایک وسیع نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے تاکہ جلسہ گاہ کے ارد گرد سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔عوامی اجتماعات اور مظاہروں پر سخت پابندی لگا دی گئی ہے۔ریلی کے مقام پر نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی)اور اسپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی)سمیت ایلیٹ یونٹس کو تعینات کیا گیا ہے جو مودی حکومت کے ''سب اچھا ہے''کے دعوے کے برعکس سیکورٹی خدشات کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں۔