شورشرابے سے جمہوریت اپنا مقدمہ ہاررہی ہے، بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانا ضروری ہے، خالد مقبول صدیقی

پیر 4 مارچ 2024 16:11

شورشرابے سے جمہوریت اپنا مقدمہ ہاررہی ہے، بلدیاتی اداروں کو بااختیار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2024ء) متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ دانشورانہ بددیانتی سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے، شور شرابے سے جمہوریت اپنا مقدمہ ہاررہی ہے، ہم نے پاکستان اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم اور ارکان قومی اسمبلی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے الزامات پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، اس حوالے سے وزیراعظم سے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ 2002 سے 2024 تک 22 سالوں میں 5 انتخابات ہوئے ہیں، ان 22 سالوں میں 4 ایوانوں نے اپنی مدت پوری کی ہے، چار مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنی حکومتیں پوری کی ہیں، ان 22 سالوں میں جمہوریت کاتسلسل جاری رہا مگر ملک میں استحکام نہیں آیا، عوام کے مسائل بدستور موجود ہیں، ملک بحرانوں کے بھنور میں گھرا ہواہے،جاگیردارانہ نظام پر ٹیکس لگانا ہو گا، ہمیں یہ نظام بدلنا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دانشورانہ بددیانتی سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے، شور شرابے سے جمہوریت اپنا مقدمہ ہاررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم اختیارات کی منتقلی کیلئے متعارف کرایاگیا تھا اس کے مطابق بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاستدان آپس میں بات چیت نہیں کرینگے اور بیٹھیں گے نہیں تو کوئی اور انہیں بٹھائے گا اور سیاست میں مداخلت کے راستے کھلیں گے، محاذ آرائی پر مبنی رویوں کے ساتھ ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آئین کے تحت ضلعی حکومتوں کے اختیارات اور محکموں کاتعین ہونا چاہئے، این ایف سی ایوارڈ کو پی ایف سی ایوارڈ کے ساتھ منسلک کرنا ضروری ہے تاکہ اضلاع تک وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں۔