نریندرمودی کے نام نہاد دورے کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال

جمعرات 7 مارچ 2024 18:18

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام نہاد دورے کے خلاف (کل) مکمل ہڑتال کی گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی جبکہ تمام حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اسکی حمایت کی تھی۔ سری نگر اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک کی آمد و رفت انتہائی کم تھی ۔

انتظامیہ نے پورے شہر کو ریڈ زون قرار دیا تھا۔مودی کے دورے پر وادی کشمیر میں سخت پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ سری نگر میں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز کے اضافی ہلکار تعینات کیے گئے ۔ شہر کے بخشی اسٹیڈیم جہاں نریندر مودی نے جلسے سے خطاب کیا ، کو بھارتی فورسز اہلکاروں نے مکمل طور پر اپنے حصار میں لے رکھا تھا ۔

(جاری ہے)

لوگوںکی نقل و حرکت پر ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جا رہی تھی۔

سٹیڈیم کے اطراف میں اونچی عماتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے تھے ۔ بھارتی فورسز نے مودی کے دورے کے موقع پر گزشتہ چند روز کے دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں سینکڑوں نوجوان گرفتار کر لئے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ سرکاری ملازمین کو دھمکی دی گئی تھی کہ اگر انہوں نے نریندر مودی کے جلسے میں شرکت نہ کی تو انہیں سخت تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوںنے کہا کہ ملازمین کو شدید سردی میں صبح ساڑے چار بجے تک جلسہ گاہ پہنچنے کا حکم دیا گیا تھا جبکہ نجی تعلیمی اداروںکوہدایت کی گئی تھی کہ وہ ملازمین کو بخشی سٹیڈیم پہنچانے کے لیے بسیں فراہم کریں۔دریں اثناء پاسبان حریت جموںوکشمیر کے زیر اہتمام آج مودی کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کے خلاف مظفرآباد پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے مودی کے دورے کے خلاف اور جموںوکشمیر کی غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔