میر علی حملے کے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں ضرور کامیاب ہونگے، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف

اتوار 17 مارچ 2024 17:30

میر علی    حملے  کے  دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت ..
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2024ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میر علی حملے کے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں ضرور کامیاب ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ہماری پاک فوج لازوال قربانیاں دے رہی ہے، گزشتہ روز ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں کرنل اور کیپٹن سمیت ہمارے چار جوان شہید ہوئے ہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری پاک فوج ہی ہے جو ہر حال میں سرحدوں پر موجود رہتے ہوئے ہماری حفاظت کو یقینی بناتی ہے اور ہم عوام سکون کی نیند سو رہے ہوتے ہیں جبکہ یہ لوگ سردی گرمی میں اپنے فرض کی ادائیگی کو یقینی بناتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداء ہمارا فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے خلاف ایک سیاسی جماعت نے سوشل میڈیا پر مہم چلائی، ان کی شہادتوں کا مذاق اڑایا گیا، وطن کے ساتھ اس سے بڑی ملک دشمنی ہو ہی نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے اتحاد ضروری ہے، دہشت گردی کے واقعے سے متعلق اہم پیشرفت بھی سامنے آئی ہے، ان دہشت گردوں کے سہولت کار ٹریس ہوئے ہیں، ہمیں افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا بھی علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر عزم ہیں کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں ضرور کامیاب ہونگے۔اس کے لیے سب کو متحد ہونا ہو گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی گزشتہ حکومت نے بھی دہشت گردوں پر کڑی ضرب لگائی تھی اور یہ ضرب اتنی کاری تھی کہ جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ کے رکھ دی، ہم دوبارہ سے ان دہشت گردوں کا خاتمہ کریں گے اور اس کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پاک فوج دنیا کی عظیم افواج میں سے ہے جو کسی بھی محاز پر اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے لیے پُرعزم ہے۔

خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اختلافات پر شہداء کو شامل کرنا انتہائی گھٹیا عمل ہے اور جو جماعت ایسا کر رہی ہے وہ اصل میں اپنی شناخت بھی کھو چکی ہے اور آج بے نام پارٹی ہے، کون اس پارٹی کو چلا رہا ہے اور کون ملک سے باہر بیٹھ کر گالیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف اور امریکی کانگریس مین کو خط لکھتے ہیں کہ پاکستان کو قرضہ نہ دیا جائے، گزشتہ روز اسمبلی میں بھی ان لوگوں نے غزہ سے متعلق قرارداد کیخلاف ووٹ دیا، اس بات سے بھی ان لوگوں اور انکی جماعت کی اپنے وطن اور اسکی عوام سے محبت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ماضی میں بھی اختلافات رہے ہیں، آج تک کسی جماعت نے ایسا نہیں کیا جو یہ لوگ کر رہے ہیں، کوئی بھی سیاسی جماعت حد پار کرے گی تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا، اس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ان کا اقتدار انکی اپنی کرتوتوں کی وجہ سے گیا، ان کی اپنی صفوں میں پھوٹ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ عام انتخابات کو فکس میچ کہنے والے اس کے بعد ہونے والے سینٹ انتخابات سمیت تمام انتخابات میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں جس میں انہیں بری طرح شکست فاش ہوئی ہے، اگر یہ فکس میچ ہے تو پھر یہ کیوں حصہ لے رہے ہیں۔

نا حصہ لیں ۔دونوں اطراف تو نہ کھیلیں ،ایک بات کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی گزشتہ حکومت کے دوران افغانستان سے ہزاروں دہشت گردوں کو پاکستان لایا گیا اور ہمارے سینکڑوں لوگوں کے قاتلوں کو معافی دے دی گئی اور اسی کا خمیازہ آج ہم ملک میں اس بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔