Live Updates

پوری توجہ معیشت پر مرکوز ہے، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں گے، وزیر قانون

حکومت نے میثاق معیشت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو پیشکش کی ہے، اپنی سیاست کو نقصان پہنچا کر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔ اعظم نذیر تارڑ کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 19 مارچ 2024 13:52

پوری توجہ معیشت پر مرکوز ہے، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں گے، وزیر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مارچ 2024ء ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ "معیشت کی بہتری کے لیے وزیراعظم دن رات کوشاں ہیں، حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہیں"، ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے منگل کو رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور محمد حنیف عباسی کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے میثاق معیشت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو پیشکش کی ہے، اپنی سیاست کو نقصان پہنچا کر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، پارٹی قائد محمد نواز شریف کی رہنمائی میں ملک کو بحران سے نکالیں گے، حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے، پرائس کنٹرول نظام کو فعال کرنے کی ضرورت ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں گے، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہیں، پنجاب میں مریم نواز عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ ایک طرف برآمد کنندگان کو دبایا جارہا ہے اور دوسری طرف گیس و بجلی کی قیمتیں بڑھا کر صنعتوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 90 لاکھ مزدور بے روزگار ہیں، غربت 35 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد ہوگئی ہے اور 11 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔ چیمبر آف کامرس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے روزگار اور بے کار نوجوانوں کی تعداد 2 کروڑ ہو چکی ہے جو کسی بم سے کم نہیں، صنعتی شعبے پر ٹیکسوں کا 5 گنا زائد بوجھ ہے، حکومت نے ایسے 5 ہزار ارب روپے کے قرضے واپس کیے جو اس نے نہیں لیے جبکہ پاور سیکٹر کو پیداواری صلاحیت کی مد 8 ارب سالانہ دیے جا رہے ہیں، دس سال سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو نجکاری میں دینے کی بات ہو رہی ہے، پی آئی اے پر 800 ارب روپے قرض ہے اور اسے 30 سے 40 ارب روپے کی سالانہ سبسڈی دی جارہی ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اسی طرح نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) 168 ارب روپے سالانہ نقصان کر رہی ہے، ترقیاتی پروگرام کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں تبدیل کیا جا رہا ہے، برآمدات میں اسمال انٹرپرائزز کا حصہ 4 سے 5 ارب ڈالر ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین سال کے لیے 6 ارب ڈالر مل جائیں گے، تاہم 100 ارب روپے روزانہ کی آمدن چاہیے جس سے سود اور قرضوں کی واپسی ہوگی۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات