ملکی سلامتی داو پر لگانے اور مولا جٹ بننے سے انقلاب نہیں آتے، فیصل واوڈا

سلامتی کے اداروں کا مورال کبھی گرایا نہیں جاسکتا۔ بدمعاشی کے بدلے ڈبل بدمعاشی اور پیار کے بدلے پیار ملے گا یہ میرا اصول ہے،سابق وفاقی وزیر

منگل 19 مارچ 2024 22:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2024ء) ایم کیو ایم کی تجویز و تائید پر سینیٹ کی جنرل نشست پر آزاد امیدوار فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ انقلاب لانے کا مطلب ملک کی سلامتی کو دائو پر لگانا نہیں ہوتا، مولا جٹ بن کر انقلاب نہیں آتے۔الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے میرے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان ترقی یافتہ اور زبردست ملک ہے، 6 سال سے وزرات داخلہ کا نظام ہی اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ نہیں ہوا، غالبا میرا کوئی کرمنل ریکارڈ تلاش کیا جارہا تھا مگر اب معاملہ کلیئر ہوگیا اور میرا فارم منظور کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے کم ہی لوگ محبت کرتے ہیں، جلد بریکنگ دوں گا، میرا اختلاف ایم کیو ایم لندن سے تھا، ایم کیو ایم پاکستان سے میرے اچھے تعلقات ہیں، پارٹی میں کئی لوگ بہت اچھا کام کررہے ہیں اور ایسے لوگوں کو ہمیشہ سپورٹ کرنا چاہیے، ان میں خالد مقبول صدیقی، مصطفی کمال، رئوف صدیقی، فیصل سبزواری شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان اختلافات تھے، مولاجٹ بن کر انقلاب نہیں آتے، انقلاب لانے کا مطلب ملک کی سلامتی کو دائو پر لگانا نہیں ہوتا،شہدا کا تمسخر اڑانا بے حسی اور بے حیائی ہے، ٹرولز زیادہ تر گھر داماد اور بے روزگار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام پر سوالیہ نشان موجود ہے، جب سزا دینے کا وقت تھا اس وقت سزا نہیں دی گئی۔ بانی پی ٹی آئی مزید دنیاوی اور قانونی شکنجے میں پھنستے نظر آرہے ہیں، پریشان ہونے والوں میں ان کے قریب ڈبل اور ٹرپل ایجنٹ بھی شامل ہوں گے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ سلامتی کے اداروں کا مورال کبھی گرایا نہیں جاسکتا۔ بدمعاشی کے بدلے ڈبل بدمعاشی اور پیار کے بدلے پیار ملے گا یہ میرا اصول ہے، ارشد شریف شہید سمیت بہت سارے معصوم لوگ مارے گئے، ارشد شریف کیس کھل جائے تو ملک کی سمت ٹھیک ہوجائے گی۔