Live Updates

سائفر مراسلے کی حقیقت پر تضادات گھبراہٹ کی علامت ہیں

حکومت نے پہلے مراسلے کے وجود کو ہی رد کردیا، پھر عمران خان پر مراسلے کو لیک کرنے کا مقدمہ بنا دیا۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی حماد اظہر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 مارچ 2024 17:15

سائفر مراسلے کی حقیقت پر تضادات گھبراہٹ کی علامت ہیں
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 21 مارچ 2024ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سائفر مراسلے کی حقیقت پر تضادات گھبراہٹ کی علامت ہیں، حکومت نے پہلے مراسلے کے وجود کو ہی رد کردیا، جبکہ بعد میں عمران خان پر مقدمہ بنا دیا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ڈونلڈ لو کہتا ہے کوئی مراسلہ نہیں، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کے انٹرسیپٹ جریدے میں لیک ہونے والا مراسلہ حقیقت پر مبنی ہے۔

پاکستان کی حکومت پہلے مراسلے کے وجود کو ہی رد کرتی رہی، پھر عمران خان پر مراسلے کو لیک کرنے کا مقدمہ بنا دیا۔ یہ تضادات گھبراہٹ کی علامت ہیں۔ حماد اظہر نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ نے ابھی چند ہفتے پہلے ہی فیصلہ سنایا تھا کے کسی بھی مطلوب شخص کو الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا۔

(جاری ہے)

اس کے باوجود این اے119 کے ریٹرننگ آفیسر عبدل سلام عارف نے میرے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے ہیں۔

ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہے۔ دریں اثناں اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر نے سابق سفیر اسد مجید کا بیان دوبارہ ریکارڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ڈونلڈ لو کے بیان پر اسد مجید کو اپنا موقف دینا چاہیے، ڈونلڈ لو ان سب چیزوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔راولپنڈی میں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 20 گھنٹے گزر چکے لیکن اسد مجید نے کوئی بیان نہیں دیا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سائفر پر موقف کل سچ ثابت ہوا ہے ۔ڈونلڈ لو نے تسلیم کیا ہے کہ سائفر کی حقیقت ہی نہیں ہے ۔ جنوبی ایشیا کیلئے امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری خارجہ ڈونلڈلو نے امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں کل بیان دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ہم نے سازش نہیں کی اور سائفر جھوٹا ہے۔ امریکا نے فری اینڈ فیئر کا لفظ کبھی استعمال نہیں کیا، اسد مجید کو دوبارہ بیان ریکارڈ کرانا چاہیے، ڈونلڈلو نے کل جو بیان دیا اس پر اسد مجید کو بھی بیان جاری کرنا چاہیے، ڈونلڈلو نے جو کہا وہ جھوٹ ہے ہم اسکی دوبارہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں لیکن ہم بانی عمران خان کی رہائی کو مذاکرات سے مشروط نہیں کرتے۔سیاسی جماعتوں کے دروازے مذاکرات کیلئے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں لیکن ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی کسی مذاکرات سے مشروط نہیں کررہے، ان کے کیخلاف غیر آئینی طریقے سے ٹرائل چلایا گیا، ہم امید کرتے ہیں عدلیہ بانی پی ٹی آئی کی سزا پر فیصلہ کرے گی۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بطور سیاسی جماعت مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، ہائیکورٹ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ کے ٹرائلز کا نوٹس لے۔بانی پی ٹی آئی کے کیسز اس وقت مختلف عدالتوں میں چل رہے ہیں ۔ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد میں ہے کہ وہ ہمیں ریلیف دیگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات